نکاح ہلالہ کے خاتون کی پہلی شکایت پر پولیس نے عصمت ریزی کے الزام پر ایف ائی آر درج کی۔

بریلی۔نکاح ہلالہ کے تحت پہلی مرتبہ ایک مرد‘اس کے والد اور دیگر رشتہ داروں کے خلاف کی گئی شکایت پر ایف ائی آر کی اجرائی عمل میں ائی ہے ‘ کیونکہ مذکورہ شخص کی بیوی نے الزام عائد کیاہے کہ اس کو متعدد مرتبہ طلاق دی گئی اور دوسرے شخص بشمول خسر سے شادی کے لئے مجبور کیاگیا ہے ۔

منگل کے روز خسر کے خلاف پولیس نے عصمت ریزی کامقدمہ درج کیا ہے اس کے علاوہ شوہر اور دیگر رشتہ داروں کے خلاف ہراسانی اور دیگر دفعات کے تحت بھی مقدمہ درج کیاہے۔

متاثرہ عورت نے ٹی او ائی سے کہاکہ’’ پیشہ سے ڈرائیو شخص کے ساتھ اس کی شادی 2009جولائی میں انجام پائی تھی‘ او روہ پریم نگر پولیس اسٹیشن کے تحت آنے والے سرکھا راجہ چوک محلہ میں مقیم تھے۔

کیونکہ میرے کوئی اولاد نہیں ہوئی تھی اس کے لئے میرا شوہر او رسسرالی رشتہ دار مجھے ہراساں کررہے تھے۔میرے شوہر نے15فبروری 2011کو تین طلاق دئے‘‘۔

عورت نے مزید کہاکہ ’’ میرے شوہر اور سسرالی رشتہ داروں نے کہاکہ میں اپنے خسر کے ساتھ نکاح ہلالہ کروں۔ جب میں نے انکار کردیا تو ان لوگوں نے مجھے پیٹا او ربھوکا بھی رکھا۔ ان لوگوں نے مجھے نشہ آور انجکشن بھی دینا شروع کردیا۔

یکم جولائی 2011کو ان لوگوں نے جبرا میری شادی خسر سے کرادی‘ جس نے دس دن بعد تین طلاق دینے سے قبل متعدد مرتبہ میری عصمت ریزی کی‘‘۔ اس نے بتایا کہ ’’ میرے شوہر کے ساتھ دوبارہ میری شادی 2011نومبر میں ہوئی‘ مگر میرا خسر مسلسل میری عصمت ریزی کررہاتھا۔

میں چھ سالوں تک جہنم میں رہی ہوں۔ میرے شوہر نے پھر دوبارہ4جنوری2017کو مجھے تین طلاق دئے‘‘۔

فبروری2017میں عورت نے ایک شکایت درج کرائی مگر اپنے سماجی موقف کے ڈر سے اس نے عصمت ریزی کاشکایت میں ذکر نہیں کیا۔ درایں اثنا سسرال والوں نے دیور سے شادی کرنے کو کہا مگر عور ت نے ایسا کرنے سے انکار کردیا۔

عورت نے بتایا کہ ’’ مجھے وہا ں سے بچا کر لانے کے بعد میں اپنی چھوٹی بہن اور بھانجی کے ساتھ رہ رہی ہوں۔ میرے شوہر نے دوسری مرتبہ تین طلاق دینے سے قبل مجھے بناء کھانا او رپانی کے تین دنوں تک روم میں بندکرکے رکھا ۔

وہ چاہتاتھا کہ ابھی میں اس کے چھوٹے بھائی سے نکاح ہلالہ کرو اور مجھے جان سے مارنے کی دھمکیاں دے رہا ہے‘‘۔

قلعہ پولیس اسٹیشن ہاوز افیسر کے کے ورما نے کہاکہ ’’ سات ملزمین بشمول شوہر اور والدین ‘ ایک بہن اور تین بھائیوں پر 498اے( جہیز)323( جان بوجھ کر اذیت پہنچانا)328( زہر جیسی چیز کے ذریعہ اذیت دینا)511( ایسے جرم کو انجام دینے کی کوشش کرنا جس کی سزاء عمر قید یا دیگر قید ہوسکتی ہے)اور120بی ( مجرمانہ سازش)کے تحت مقدمہ درج کیاگیا ہے

۔سسر کے خلاف عصمت ریزی اور شوہر کے خلاف غیرفطری جنسی عمل کے تحت مقدمہ درج کیاگیا ہے۔