حیدرآباد۔ 2۔ڈسمبر (سیاست نیوز ) حکومت تلنگانہ ریاست کے برقی صارفین کو آئندہ ماہ شرحوں میں اضافہ کا جھٹکا دینے کیلئے پوری طرح سے تیار ہے۔ تلنگانہ اسٹیٹ سدرن پاؤر ڈسٹریبیوشن کمپنی لمیٹیڈ اور تلنگانہ اسٹیٹ نادرن پاؤر ڈسٹریبیوشن کمپنی لمیٹیڈ نے ریاستی الکٹریسٹی ریگولیٹری کمیشن کو سفارشات روانہ کرتے ہوئے برقی شرحوں میں اضافہ کو منظوری دینے کی خواہش کی ہے۔ ذرائع کے بموجب ریاست میں برقی شرحوں میں اضافہ کے متعلق آئندہ سال کے اوائل میں قطعی فیصلہ کیا جائے گا۔ٹی ایس ایس پی ڈی سی ایل اور ٹی ایس این پی ڈی سی ایل کی جانب سے برقی شرحوں میں اضافہ کیلئے کی گئی سفارشات کے متعلق بتایا جاتا ہے کہ گذشتہ ماہ کے اواخر میں یہ سفارشات ای آر سی کو روانہ کردی گئی ہیں اور ان سفارشات پر عمل آوری کیلئے الکٹریسٹی ریگولیٹری کمیشن کسی بھی وقت اعلامیہ جاری کرتے ہوئے عوامی سماعت کا انعقاد عمل میں لا سکتا ہے کیونکہ اندرون دو ماہ ان سفارشات پر عمل آوری کو یقینی بنائے جانے کا منصوبہ ہے۔بتایا جاتا ہے کہ ریاست میں دونوں ڈسکامس کو ہونے والے نقصانات کا اندازہ لگانے کے بعد کی گئی ان سفارشات کو منظوری دیئے جانے کا امکان ہے۔بتایا جاتا ہے کہ دونوں برقی کمپنیوں نے جاریہ سال جو نقصانات کا تخمینہ 2000کروڑ کا لگایا جا رہا ہے جاریہ سال کے اوائل میں حکومت نے 100یونٹ سے زیادہ برقی کے استعمال کرنے والوں کو جھٹکا دیا تھا اور یہ کہا گیا تھا کہ اس فیصلہ سے غریب متاثر نہیں ہوں گے لیکن اب جو اضافہ ہوگا اس میں 100یونٹ سے کم برقی استعمال کرنے والے صارفین کے برقی شرحوں میں اضافہ کا امکان ہے کیونکہ ریاست کے موجودہ مالی حالات میں پائی جانے والی ابتری کو دیکھتے ہوئے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ حکومت کی جانب سے ریاست میں برقی صارفین پر عائد کئے جانے والے بوجھ کے ذریعہ آمدنی میں اضافہ کا فیصلہ کیا گیا ہے۔جاریہ مالی سال کے اختتام کے بعد ہی اس اضافہ کو قابل عمل بنائے جانے کے اقدامات کئے جا رہے ہیں تاکہ یہ نہ کہا جائے کہ اندرون ایک سال دو مرتبہ برقی شرحوںمیں اضافہ کیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ جاریہ سال اپریل سے اضافہ شدہ برقی شرحیں وصول کی جارہی ہیں اور اندرون ایک سال دوسری مرتبہ برقی شرحوں میں اضافہ کی سفارش کردی گئی ہے ۔ ڈسکامس کے عہدیداروں کا کہنا ہے کہ بورڈ کی جانب سے ڈسکامس کو ہونے والے نقصانات کا جائزہ لینے کے بعد ان کی پابجائی کیلئے برقی شرحوں میں اضافہ کی سفارش کی گئی ہے۔