نوٹ بندی امریکہ کے اشاروں پر کیاگیا اقدام۔ جرمن کے ماہر اقتصادیات کا دعوی

جرمنی۔ ہندوستان میں نوٹ بندی امریکہ کے اشاروں پر ہوئی تھی۔ یہ نقدی پر سخت حملہ جیسا اقدام تھا۔ ہندوستان سے قبل امریکہ میں بھی کچھ ایسا ہوا تھا۔ ایسا دعوی جرمن کے ماہر اقتصادیات ناربارٹر ہیرنگ نے کیا ہے۔

معیشت میں پی ایچ ڈی کرچکے ہیرنگ معاشی امور کے صحافی ہیں۔انہوں نے نوٹ بندی کے متعلق اپنے ایک مضمون میںیہ جانکاری دی ہے۔

ایک ویب سائیڈ ’’زیر ہیڈگے ڈاٹ کام‘‘ جارج واشنگٹن کے بلاگ میں لکھتے ہیں کہ’’ ہندوستانیوں پر یہ حملہ ہونے سے چار ہفتے قبل یونائٹیڈ اسٹیٹ ایجنسی آف انٹرنیشنل ڈیولپمنٹ نے ’’ تاجر نقد ادائیگی کی شراکت داری‘‘ کے قیام کا اعلان کیاتھا۔ہیرنگ آگے لکھتے ہیں کہ’’ اکٹوبر14کا بیان بتایا ہے کہ یونائٹیڈ اسٹیٹ ایجنسی آف انٹرنیشنل ڈیولپمنٹ اور فینانس منسٹر ی کے درمیان ہونے والی اگلے مرحلے کے سمجھوتے جیسا ہے۔

فی الحال یہ بیان اب یونائٹیڈ اسٹیٹ ایجنسی آف انٹرنیشنل ڈیولپمنٹ کی سرکاری ویب سائیڈکے پریس دستاویزات میں نہیں ہے۔یہ اور باقی بیانات اس سے قبل اتنے خاص نہیں لگے ہیں‘ لیکن 8نومبر کو ہندوستان میں کی گئی نوٹ بندی کے بعد یہ بے حد دلچسپ لگنے لگے تھے

۔نقدی پر اتنا بڑے حملے کے پیچھے کون سے ادارے ہیں؟نقدی سے متعلق پیشکش میں یونائٹیڈ اسٹیٹ ایجنسی آف انٹرنیشنل ڈیولپمنٹ نے اعلان کیاکہ تقریبا35ہندوستانی ‘ امریکی اور بین الاقوامی اداروں نے یونائٹیڈ اسٹیٹ ایجنسی آف انٹرنیشنل ڈیولپمنٹ اور فینانس منسٹری کے ساتھ اس پہل پر شراکت داری کی ۔ماہر اقتصادیات کے مطابق ایک ویب پر اس سے متعلق جانکاری ملتی ہے۔

وہاں پر زیادہ تر ائی ٹی اور پے منٹ سروسیس مہیا کروانے علاقوں کے لوگ شامل ہیں۔وہ ڈیجیٹل پے منٹ یا پھر ڈی ڈی کی تیاری کر پیسے بنانا چاہتے ہیں ‘ جس میں زیادہ تر ڈچ بینک کے تجربہ کار لوگ ہیں ۔ انہوں نے اس کو مالیاتی اداروں کی نقدی کے خلاف اعلان جنگ قراردیا ہے۔