نوٹوں کی منسوخی کی تکلیف بشمول دوخواتین فوت۔ متوفی ساس کی آخری رسومات کے لئے پیسے نکالنے بہوقطار میں کھڑی ہوگئی

لکھنو: نوٹوں کی منسوخی کے مرکزی اقدام سے پریشان ہوکر اترپردیش میں گذشتہ 24گھنٹوں کے دوران تین افراد نے خودکشی کرلی جن میں دوخواتین بھی شامل ہیں۔

تفصیلات کے مطابق دوخواتین بلیا اور مظفر نگر میں بینکوں کے باہر قطاروں میں کھڑے ہوتے ہوئے نوٹوں کی تبدیلی کے لئے اپنی باری کے انتظار میں فوت ہوگئیں جبکہ ایک رکشا راں نے اس وقت پھانسی لے لی جب اس کومرکز کے اس فیصلہ کاعلم ہوا کہ بینک برانچس پر 500اور1000روپئے کے نوٹ تبدیل کرنا بند کردیا گیا ہے۔

پولیس نے کہاکہ بلیا کی سنٹرل بینک برانچ کی قطار میں کھڑی ایک70سالہ خاتون اندرا رانیدیوی قلب پر حملے کے سبب فوت ہوگئی چونکہ اس کی آخری رسومات کے لئے اس خاندان کے پاس پیسے نہیں تھے چنانچہ رقم نکالنے کے لئے متوفی کی بہو اپنی ساس کی جگہ قطار میں کھڑی ہوگئی۔

مظفر نگر میں پنچاب نیشنل بینک کی قطار میں کھڑی85سالہ ماروتی دیوی بھی اچانک غش کھاکر گرپڑی اورفوت ہوگئی۔ بلند شہر کے 27سالہ رکشا راں نے حکومت کے فیصلے سے دلبرداشتہ ہوکر اپنے گھر میں خودکشی کرلی۔