نومبر23کے بعد بھی این آر سی کی جانچ کے متعلق حکومت کی درخواست پر سپریم کورٹ نے کردیامنع

نئی دہلی۔نیشنل راجسٹرار برائے شہری( این آر سی)کے مسودہ میں نکالے گئے ناموں کی جانچ کے متعلق پیش کئے جارہے دعوؤں اور دستاویزات حاصل کرنے کی تاریخ میں23نومبر کے بعد بھی توسیع کے متعلق درخواست پر سپریم کورٹ کو اب مستر د کردیاہے۔

اٹارنی جنرل کے کے وینو گوپال نے عدالت سے کہاکہ ’’ اب تک صرف ایک لاکھ چالیس ہزار خارج لوگوں نے اپنے دعوے داخل کئے ہیں‘‘۔

انہو ں نے اس کی دوجوہات بتائیں‘ اعلی عدالت نے اب تک تمام دستاویزات کی جانچ اور طریقہ کار کی نگرانی کے لئے موثر طریقہ کار نہیں اپنایاتھا ‘ اور شہریت کے لئے دیاگیا دوسرا موقع ۔

اس کے علاوہ عدالت نے آسام حکومت کے اس درخواست کو بھی مستر د کردیا جس میں راشن کارڈ او ردیگر چار دستاویزات کو شہریت کے طور پر پیش کرنے کی خواہش ظاہر کی تھی۔

این آر سی اسٹیٹ کوارڈینٹر پرتیک ہجالا نے راشن کارڈ کو بطور پر این آر سی کے ناموں میں شامل کرنے کے لئے استعمال کی مخالفت کی ہے۔

چیف جسٹس آف انڈیا رنجن گوگوئی اور جسٹس آر ایف نرومان پر پر مشتمل بنچ نے مقامی لوگوں کے مفادات کے پیش نظر جاری تمام دستاویزات کو این آر سی کی قطعی فہرست کی اجرائی سے قبل تک شہریت کے لئے دعوی پیش کرنے کو قابل قبول قراردیا ہے