حیدرآباد کے کئی اسکولس و کالجس کے طلباء میں لت
چونکا دینے والے حقائق آشکار ، والدین و سرپرستوں کے لیے لمحہ فکر
حیدرآباد ۔ 5 ۔ جولائی : ( سیاست نیوز ) : دنیا بھر میں ہندوستان کو نوجوان نسل کا ملک قرار دیا جاتا ہے ۔ ملک کی 120 کروڑ آبادی میں 80 کروڑ کی آبادی نوجوانوں پر مشتمل ہے ۔ جس ملک میں نوجوانوں کی تعداد زیادہ ہوتی ہے ۔ اس ملک کی ترقی کے امکانات بھی زیادہ ہوتے ہیں تاہم تشویش کی بات یہ ہے کہ اسکول سے کالج تک طلبہ اور نوجوان تیزی سے منشیات کے غلام بنتے جارہے ہیں ۔ جس ملک کا مستقبل ہم تابناک ہونے کی امید کررہے تھے وہ اب غضبناک صورتحال اختیار کررہا ہے ۔ نوجوان نسل کی برائی کے طرف راغب ہونے کے لیے سماج ، دوست ، احباب ، والدین اور اساتذہ پوری طرح ذمہ دار ہیں ۔ ذاتی مفادات کو ترجیح دینے والے مٹھی بھر عناصر نوجوان نسل کی زندگیوں کو تباہ و برباد کرتے ہوئے ملک کے مستقبل کو دیمک کی طرح چاٹ کھا رہی ہیں ۔ منشیات اور انٹرنیٹ کے غلط استعمال سے نوجوان نسل تباہ و برباد ہورہی ہے اور یہ لعنت تیزی سے پھیل رہی ہے ۔ پولیس کی ایک رپورٹ میں چونکا دینے والا انکشاف ہوا ہے ۔ حیدرآباد کے 19 اسکولس اور 14 کالجس کے طلبہ منشیات کے عادی ہوگئے ہیں ۔ افسوس کی بات یہ بھی ہے کہ اس دلدل میں اسکول سے کالج سطح کی لڑکیاں بھی شامل ہیں ۔ والدین محنت مزدوری کرتے ہوئے اچھے سے اچھے اسکولس اور کالجس میں بھاری بھاری فیس ادا کرتے ہوئے اپنے بچوں کا داخلہ کروا رہے ہیں لیکن بچے غلط صحبتوں میں مبتلا ہوتے ہوئے اپنی زندگی اور مستقبل کو خراب کرنے کے ساتھ ساتھ اپنے والدین اور سرپرستوں کے خوابوں کو چکنا چور کررہے ہیں ۔ ریاست تلنگانہ کے صدر مقام حیدرآباد تیزی سے ترقی کررہا ہے تاہم اس تیز رفتار ترقی میں کئی برائیاں بھی جنم لے رہی ہیں ۔ پولیس کی تحقیقات میں یہ بات واضح ہوئی ہے کہ شہر حیدرآباد کے 19 اسکولس اور 14 کالجس کے سینکڑوں طلبہ منشیات کے دلدل میں پھنس چکے ہیں ۔ ان میں مرکز کے زیر انتظام کیندریا ودیالیہ اور سرکاری و خانگی اسکولس و کالجس کے طلبہ شامل ہیں یہ طلبہ منشیات کا شکار ہو کر اپنی زندگیوں کو داؤ پر لگا رہے ہیں ۔ محکمہ اکسائز کے سیٹ عہدیداروں نے منشیات کا شکار ہونے والے اسکولس اور کالجس کی تحقیقات کی جس سے چونکا دینے والے حقائق منظر عام پر آئے ہیں ۔ سیٹ عہدیداروں نے منشیات کا دھندا کرنے والے نائیجرین باشندوں کو گرفتار کرتے ہوئے ان سے تفصیلات اکٹھا کی ہے ۔ ان سے منشیات خریدنے والے طلبہ کے فون نمبرات کا پتہ چلاتے ہوئے ان کے اسکولس اور کالجس کی نشاندہی کرتے ہوئے اسکولس اور کالجس کی فہرست تیار کی ہے ۔ اکسائز انفورسمنٹ ڈائرکٹر اکون سبھروال کی قیادت میں انفورسمنٹ عہدیداروں نے اسپیشل انوسٹیگیشن ٹیم ( سیٹ ) تشکیل دیتے ہوئے تحقیقات کی ہے ۔ طلبہ کے کال ڈاٹا کی بنیاد پر ان کے اسکولس اور کالجس کے انتظامیہ سے تبادلہ خیال بھی کیا ہے ۔26 اسکولوں اور 27 کالجس کو اڈوائزری نوٹس جاری کی گئی۔ مختلف اسکولس اور کالجس کے طلبہ اور انتظامیہ سے اکون سبھروال نے بات چیت بھی کی ہے ۔ چند اسکولس اور کالجس کے انتظامیہ نے اپنے بچوں کی جانب سے منشیات استعمال کرنے کی تردید کی ہے ۔ چند اسکولس و کالجس کے انتظامیہ نے بچوں کو اس لعنت سے دور کرنے کا تیقن بھی دیا ہے ۔ جیسے ہی یہ اطلاعات عام ہوئی ہیں طلبہ کے والدین نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسکولس اور کالجس کے انتظامیہ سے بات چیت بھی کی ہے ۔ ڈائرکٹر اکسائز انفورسمنٹ اکن سبھروال نے کہا کہ ہم نے انٹرنیشنل اسکولس اور کالجس کے پرنسپلس کو نوٹس جاری کی ہے ۔ ان سب سے کہا گیا ہے کہ مشتبہ افراد کی نقل و حرکت پر نظر رکھیں ۔ پولیس کرائم برانچ نے ان اسکولس اور کالجس کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ ڈرگس مافیا یہاں کے طلباء وطالبات کو راغب کررہا ہے ۔ واٹس اپ گروپس کے ذریعہ رابطہ قائم کرتے ہوئے انہیں منشیات کا عادی بنایا جارہا ہے لہذا والدین و سرپرستوں کو چوکنا رہنا چاہئے ۔۔
کالجس کو چوکس و محتاط رہنے کا مشورہ!
سی بی آئی ٹی l نظام کالج l گوکو راجو گنگا راجو l ایم جی آئی ٹی l ارورہ کالج l سینٹ میری کالج l اے وی کالج l سریندھی کالج l سینٹ جوزف کالج l ایکفائی
l حیدرآباد بزنس اسکول l بھونس نیو سائنس کالج l سینٹ فرانسیس l ولا میری کالج
اسکولوں کو چوکس و محتاط رہنے کی اڈوائزری نوٹس!
جوبلی پبلک اسکول l انڈین انٹرنیشنل اسکولس l اکریج انٹرنیشنل اسکول l چیرک انٹرنیشنل اسکولس l آغا خان اسکولس l راک ویل انٹرنیشنل اسکول l گلینڈل اسکول l دہلی پبلک اسکول l بھارتیہ ودیا بھون l حیدرآباد پبلک اسکول l نصر اسکول l سنگھامترا پبلک اسکول l سری ندھی انٹرنیشنل اسکول l سلور اوکس اسکول l کیندرا ودیالیائم l اکشرا انٹرنیشنل اسکول l گیتانجلی پبلک اسکول l جانس گرامر اسکول l ڈی اے وی پبلک اسکول