بوگس معاملات کا سامنا کرنے پاکستان روانگی، بیوی سے جدائی کا شکوہ ، لندن میں میڈیا سے بات چیت
اسلام آباد ۔ 2 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) پاکستان کے نااہل قرار دیئے گئے وزیراعظم نواز شریف آج لندن سے پاکستان پہنچے جہاں وہ کل ان کے خلاف پناما پیپرس بدعنوانیوں کے الزامات کی سماعت کیلئے عدالت میں حاضر ہوں گے۔ 67 سالہ نواز شریف کو 28 جولائی کو ملک کی سپریم کورٹ نے پناما پیپرس بدعنوانی معاملات میں ملوث پائے جانے پر وزیراعظم کے عہدہ کیلئے نااہل قرار دیا گیا تھا جس کے بعد انہوں نے نہ صرف وزیراعظم کے عہدہ سے بلکہ پی ایم ایل (این) کے صدر کے عہدہ سے بھی استعفیٰ دیدیا تھا۔ گذشتہ ماہ نواز شریف لندن گئے تھے جہاں ان کی علیل اہلیہ زیرعلاج ہیں جو گلے کے کینسر میں مبتلاء ہیں۔ 26 اکٹوبر کو احتسابی عدالت کی جانب سے نواز شریف کی گرفتاری کا قابل ضمانت وارنٹ جاری کیا گیا تھا جس کے بعد نواز شریف کو بالآخر پاکستان لوٹنا پڑا کیونکہ قبل ازیں نواز شریف عدالت میں حاضر نہیں ہوئے تھے جسے تحقیرعدالت سے تعبیر کیا جاتا ہے۔ اب جبکہ موصوف پاکستان واپس آچکے ہیں تو ان کے خلاف معاملہ کی سماعت کل سے شروع ہوگی۔ علاوہ ازیں نواز شریف کی دختر مریم نواز اور داما کیپٹن (ریٹائرڈ) محمد صفدر کے نام بھی سمن جاری کئے گئے ہیں۔ پی ٹی وی فوٹیج میں نواز شریف کو پی آئی اے کے طیارہ سے شہید بے نظیر بھٹو ایرپورٹ پر اترتے ہوئے دکھایا گیا جہاں پی ایم ایل (این) کے سینئر قائدین نے ان کا خیرمقدم کیا۔ ایئرپورٹ کے لاونج میں انہوں نے پارٹی کے بعض سینئر قائدین سے مشاورت بھی کی۔ بعدازاں نواز شریف اپنی خانگی گاڑی میں اسلام آباد میں واقع پنجاب ہاؤس روانہ ہوگئے جہاں ان کا پارٹی ورکرس نے استقبال کیا۔ توقع کی جارہی ہیکہ موصوف دن بھر متعلقہ کیس پر مشاورت کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔ قبل ازیں لندن چھوڑنے سے قبل انہوں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ ’’بوگس معاملات‘‘ کا سامنا کرنے پاکستان جارہے ہیں جبکہ حقیقت یہ ہیکہ انہیں اس وقت اپنی بیوی کے ساتھ ہونا چاہئے تھا۔ فی الحال تو بس صرف اتنا کہا جاسکتا ہیکہ نواز شریف کا سیاسی کیریئر غیریقینی ہوگیا ہے اور اگر پناما پیپرس معاملہ میں ان کا قصور ثابت ہوگیا تو انہیں جیل بھی ہوسکتی ہے۔