نواز شریف ایک بار پھر بلامقابلہ پارٹی صدر منتخب

 

l پارٹی کارکنوں سے خطاب میں شعر پڑھ کر سنایا
l وزیرداخلہ اور وزیر ریلوے کا بھی خطاب
l انتخابی نشان ’’شیر‘‘ بھی بحال

اسلام آباد ۔ 3 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) اسلام آباد کے کنونشن سنٹر میں پاکستان مسلم لیگ (نواز) کے پارٹی الیکشن میں سابق وزیراعظم محمد نواز شریف ایک بار پھر بلا مقابلہ پارٹی کے صدر منتخب ہو گئے ہیں۔نواز شریف نے یہ عہدہ سپریم کورٹ کی جانب سے نااہل کیے جانے کے بعد چھوڑ دیا تھا۔ تاہم گذشتہ روز پارلیمان مںی منظور کیے جانے والے انتخابی اصلاحات کے بل کی وجہ سے ان کے پارٹی صدر بننے کی راہ میں حائل رکاوٹ دور ہو گئی تھی۔پیر کو نواز شریف جب کنونشن سنٹر پہنچے تو مسلم لیگ )ن( کے اراکین اور سینیئر رہنماؤں سمیت کھچا کھچ بھرے کنونشن سنٹر میں نواز شریف کا پرتپاک استقبال کیا گیا۔نواز لیگ کے الیکشن کمشنر چودھری جعفر اقبال نے باضابطہ طور پر ان کی جیت کا اعلان کیا۔اس موقع پر نواز شریف کا اپنی جماعت کے رہنماؤں اور کارکنوں سے خطاب میں کہنا تھا ’آج کے دن ہم وہ قانون آمر مشرف کو لوٹا رہے ہیں جس نے نواز شریف کا راستہ بند کیا۔‘انھوں نے شاعری کا سہارا لیتے ہوئے سیاسی مخالفین کو کہا کہ ’دل کو بغض اور حسد سے رنجور نہ کریں‘۔انھوں نے اپنی جماعت کے کارکنوں اور رہنماؤں کو بھی اس اصول پر عمل کرنے کی ہدایت کی۔ انھوں نے کارکنوں کو بھر قوت کے ساتھ انہیں واپس لانے پر خراج تحسین پیش کیا۔ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ نون آج بھی پاکستان کی سب سے بڑی اور سب سے مقبول جماعت ہے۔ان کا مزید کہنا تھا ’ہم نے کوئی غلط کام نہیں کیا۔ آپ جانتے ہیں کہ مجھے نااہل کرنے کی کیا وجہ ہے۔‘’آپ نے دیکھا کہ جو ملک کو ایٹمی قوت بناتے ہیں ان کا کیا حال کیا جاتا ہے۔ اور پاناما پہ نہیں بلکہ اقامہ پہ وزیرِ اعظم کو نکال دیا جاتا ہے۔`واضح رہے کہ پیر کو اسلام آباد میں ہونے والے قومی اسمبلی کے اجلاس میں حزب اختلاف کی شدید تنقید اور احتجاج کے باوجود مسلم لیگ نواز کی حکومت الیکشن بل 2017 منظور کرانے میں کامیاب ہو گئی تھی جس کے بعد سابق وزیراعظم نواز شریف کے لیے دوبارہ پارٹی کا سربراہ بننے کی راہ ہموار ہو گئی تھی۔بل کی منظوری کے بعد صدر ممنون حسین نے اس پر دستخط کر کے اس کو قانون کی حیثیت دے دی تھی۔حزب اختلاف کے مطابق حکومت نے بل میں یہ ترمیم صرف سابق وزیر اعظم نواز شریف کے لیے کی ہے جنھیں اس سال جولائی میں سپریم کورٹ نے پاناما کیس کے حوالے سے جاری مقدمے میں نا اہل قرار دے دیا تھا۔اس فیصلے کے بعد نواز شریف کو وزارت اعظمیٰ اور اپنی پارٹی پاکستان مسلم لیگ کی صدارت سے ہاتھ دھونے پڑے تھے۔کنونشن سنٹر میں پی ایم ایل این کے کارکنوں کے بڑی تعداد نے نواز شریف کی آمد پر نعرے بازی کی اور ان کی حمایت کا اعلان کیا۔ پارٹی کے سینیئر رہنماؤں میں وزیر داخلہ احسن اقبال اور وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے حاضرین سے خطاب بھی کیا۔تقریب میں وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی اور وزیر اعلی پنجاب شہباز شریف نے بھی شرکت کی۔واضح رہے کہ پاکستان الیکشن کمیشن نے پارٹی کے انتخابی نشان ‘شیر’ بھی بحال کر دیا ہے۔دوسری جانب حزب اختلاف نے اس بل پر اپنا احتجاج جاری رکھا ہے اور پاکستان تحریک انصاف نے اعلان کیا ہے کہ وہ اس قانون کے خلاف سپریم کورٹ جائیں گے۔