چندی گڑھ۔ ہریانہ کے چیف منسٹرمنوہر لال کھٹر نے اتوار کے روز کھلے میدان اورسرکاری اراضیاتت پر نماز کی ادائی کے متعلق مبینہ اعتراض جتانے والے دائیں بازو گروپ کی حمایت کی ہے۔
میڈیا سے بات کرتے ہوئے ہریانہ کے چیف منسٹر نے کہاکہ کھلے میں نماز کی ادائی کے متعلق اعتراض واجبی ہے‘ جو عام طور پر مساجد یا پھر عیدگاہوں میں اداکی جاتی ہے۔کھٹر نے کہاکہ’’ یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ نظم ونسق پر قابو میں رکھیں۔
It is our duty to maintain law & order. There has been an increase in offering namaz in open. Namaz should be read in Mosques or Idgahs rather than public spaces: Haryana CM Manohar Lal Khattar on increase in the number of incidents of disrupting namaz in Gurugram pic.twitter.com/82ZQw6M2WN
— ANI (@ANI) May 6, 2018
یہاں پر کھلے میں نماز کی ادائی کے واقعات میں اضافہ ہورہا ہے ۔ کھلے مقامات کے بجائے نماز مساجد او رعیدگاہوں میں اداکی جاتی ہے۔
رپورٹس کے مطابق ہندوتوا تنظیموں نے گرگاؤں میں ان دس مقامات کا معائنہ کیاہے جہاں پر جمعہ کے روز نماز ادا کی جاتی ہے او روہاں جاکر مبینہ طور پر ان کی نماز میں خلل پیدا کیا اور انہیں ایسا کرنے سے روکنے کی بھی کوشش کی ہے۔
نماز ادا کرنے والے لوگوں کو مبینہ طور پر دھمکیاں دینے والوں کے خلاف ایف آئی آر درج کئے جانے کے بعد چھ لوگوں کو حراست میں لے لیاگیاہے