واشنگٹن:وائٹ ہاوز کے سینئر ذرائع نے بتایا ہے کہ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ سات مسلم اکثریت ولے ممالک کے مسافرین پر امتناع کے لئے نئی ایکزیکٹیو احکام پر دستخط کی تیاری کررہے ہیں۔کونسلر کیلیانی کانوے نے اس بات کی توثیق ’’ فاکس اینڈ فرینڈس‘‘ سے کی ہے کہ ٹرمپ نئے احکامات پر دستخط کے منصوبے پر گامزن ہیں۔
فاکس نیوز نے خبر شائع کی ہے کہ الجھن او رحقیقت کے درمیان کونوے نے کہاکہ نئے طریقہ کار ’’چھ اور سات ‘‘ نکات پر مشتمل ہوگاجس میں ان علاقوں کی وضاحت کی جائے گی۔
جنوری میں ٹرمپ سے اصل حکمنامے پر دستخط کرتے ہوئے سات مسلم اکثریت والے ممالک کے مسافرین پر امتناع عائدکردیاتھااور پناہ گزینوں کی آمد پر روک کے علاوہ سیریا کے پناہ گزینوں کے امریکہ میں داخلہ پر مکمل امتناع عائد کردیاتھا جس پر نویں سرکٹ کورٹ آف اپیلس نے پچھلے روک دیاتھا۔
دیگر تبدیلیوں کے ساتھ کونوے نے کہاکہ نئے احکامات میں صاف طور پر یہ بات واضح کردی گئی ہے کہ جو لوگ عراق پر امتناع عائدکرنے کی مخالفت صرف اس لئے کررہے ہیں کیونکہ اس سے ائی ایس ائی ایس سے لڑائی میں ہمیں دشواری پیش ائے گی وہ جو قانونی طور پررہائش پذیر ہیں وہ عراق چھوڑ دیں اور زوردیا گیا ہے کہ پینٹگان اور اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ میں لسٹ داخل کریں۔
اے بی سی نیوز کی خبر کے مطابق نئے احکامات میں ممنوعہ ممالک جن کو نشانہ بنایاگیا ہے میں سات کے بجائے چھ مسلم اکثریت والے ممالک کو قطعیت دی گئی ہے ۔
سیریا‘ یمن‘ سوڈان ‘ صومالیہ ‘ ایران اور لیبیاشامل ہیں۔پناہ گزینوں کے طریقہ کار میں بھی تبدیلی لائی گئی ہے۔ نئے احکامات کے مطابق تمام پناہ گزینوں کی امریکہ میں ٹہرنے پر عارضی امتناع عائد کردیاگیاہے۔
پہلے حکم بشمول 120یوم تمام پناہ گزینوں پر امتناع سوائے سیریا کہ جس پر غیرمعینہ مدت کا پہلے سے ہی امتناع عائد کیاگیا ہے۔