نصیب نگر چندرائن گٹہ میں تین افراد پر ہجوم کا شدید حملہ

بچوں کے اغوا کے شبہ میں کارروائی ۔ دو افراد ہلاک ؟ ۔ پولیس کا توثیق سے گریز ۔ صورتحال کشیدہ
حیدرآباد 26 مئی ( سیاست ڈاٹ کام ) بچوں کے اغوا کی ٹولیوں کے شہر اور کئی دوسرے علاقوں میں گشت کرنے کی افواہیں ایسا لگتا ہے کہ شہریوں کے ذہنوں میں گھر کرچکی ہیں اور عوام کسی بھی فرد یا افراد پر شبہ کی بنیاد پر حملے کرنے سے بھی گریز نہیں کر رہے ہیں۔ ایسے ہی ایک واقعہ میں آج رات نصیب نگر چندرائن گٹہ کے علاقہ میں صورتحال اچانک ہی کشیدہ ہوگئی جہاں مقامی افراد نے بچوں کے اغوا کے شبہ میں تین افراد کو شدید حملے کا نشانہ بنایا جس میں تین افراد زخمی ہوگئے جبکہ پولیس کے مطابق دو کی حالت تشویشناک ہے ۔ غیر مصدقہ ذرائع نے کہا ہے کہ عوام کے حملے میں دو افراد ہلاک ہوچکے ہیں تاہم پولیس نے اس کی توثیق نہیں کی ہے ۔ تفصیلات کے بموجب آج رات تقریبا 10 بجے کے بعد نصیب نگر چندرائن گٹہ کے علاقہ میں مقامی افراد نے تین افراد کو مشتبہ حالت میں گشت کرتے ہوئے دیکھا ۔ اس کی اطلاع ملتے ہی وہاں کچھ ہی دیر میں ایک بڑا ہجوم جمع ہوگیا اور یہ تشدد پر اتر آیا ۔ اس ہجوم نے اچانک ان افراد پر حملہ کردیا اور ہجوم میں شامل کچھ لوگوں نے ان افراد پر پتھر بھی ڈال گئے جس کی وجہ سے یہ لوگ شدید زخمی ہوگئے ۔ تین افراد ہجوم کی مارپیٹ اور پتھر ڈالنے کی وجہ سے زخمی ہوئے ہیں جن میں دو کی حالت انتہائی تشویشناک بتائی گئی ہے جنہیں دواخانہ میں شریک کردیا گیا ہے ۔ ہجوم کے جمع ہونے اور تشدد کی اطلاع پر فوری پولیس فورس وہاں پہونچی لیکن وہ بھی صورتحال پر قابو پانے میں ناکام رہی ۔ ہجوم پولیس کی بات ماننے اور منتشر ہوجانے سے انکار کررہا تھا اور شدید برہمی کا اظہار کر رہا تھا ۔ حالات کے تیزی سے کشیدہ ہونے کو دیکھتے ہوئے اعلی عہدیداران پولیس ڈی سی پی ساؤتھ زون وی ستیہ نارائنا ‘ نائٹ انچارچ آفیسر ڈی سی پی نارتھ زون بی سومتی اور اے سی پی فلک نما سید فیاض بھی وہاں پہونچ گئے اور اضافی پولیس دستوں کو وہاں طلب کرلیا گیا ۔ ہلکی طاقت کا استعمال کرتے ہوئے نصب شب کے بعد ہجوم کو منتشر کیا گیا لیکن کشیدگی برقرار رہی ۔ پولیس نے صورتحال کو دیکھتے ہوئے علاقہ میں بھاری پولیس فورس کو متعین کردیا ہے اور آس پاس کے علاقوں میں ہوٹلوں اور دوکانات کو بھی بند کروادیا گیا ۔ رات دو بجے تک بھی صورتحال کشیدہ ہی تھی اور اس تعلق سے شہر میں مختلف افواہیں بھی گشت کر رہی تھیں۔ پولیس کے اعلی عہدیدار بھی رات دیر گئے تک علاقہ میں ہی کیمپ کئے ہوئے تھے ۔