لال بہادر اسٹیڈیم میں وزیراعظم کا خطاب ، صدر کانگریس کے روڈ شوز
حیدرآباد۔2 ڈسمبر (پی ٹی آئی) تلنگانہ میں تقریباً تین ماہ سے جاری ’انتخابی بخار‘ اب اپنی انتہا پر پہونچ گیا۔ 7 ڈسمبر کو ہونے والی رائے دہی کیلئے بمشکل ایک ہفتہ باقی رہ گیا ہے چنانچہ حکمراں ٹی آر ایس، کانگریس، بی جے پی اور دیگر جماعتیں شب و روز مہم میں مصروف ہوچکی ہیں۔ وزیراعظم نریندر مودی اور کانگریس کے صدر راہول گاندھی پہلے ہی اپنی متعلقہ پارٹیوں کے انتخابی جلسوں سے خطاب کرچکے ہیں اور اس مہم میں آخری لڑائی کیلئے یہ دونوں قائدین کل 3 ڈسمبر کو پھر ایک مرتبہ دورہ کرینگے وزیراعظم مودی لال بہادر اسٹیڈیم میں بی جے پی کی ریالی سے خطاب کرینگے۔ راہول گاندھی 4 بجے شام بیگم پیٹ ایرپورٹ سے حلقہ جوبلی ہلز پہونچیں گے۔ وہ پنجہ گٹہ سے گذرتے ہوئے سری رام نگر چوراہا پر روڈ شو میں حصہ لیں گے اور کوکٹ پلی میں بھی مہم چلائیں گے۔ دوسری طرف نگران کار چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ اپنی پارٹی ٹی آر ایس کی انتھک طوفانی مہم میں مصروف ہیں۔ وہ شب و روز اپنے انتخابی جلسوں سے خطاب کے دوران وہ وزیراعظم نریندر مودی، صدر کانگریس راہول گاندھی کے علاوہ تلگو دیشم صدر اور آندھرا پردیش کے چیف منسٹر این چندرا بابو نائیڈو کو سخت تنقیدوں کا نشانہ بنارہے ہیں۔ ٹی آر ایس تلنگانہ اسمبلی کے تمام 119 حلقوں پر تنہا مقابلہ کررہی ہے۔ اپوزیشن نے کانگریس کی قیادت میں عظیم اتحاد تشکیل دیا ہے جس میں تلگو دیشم پارٹی کے علاوہ سی پی آئی اور تلنگانہ لیڈر کودنڈا رام کی نوتشکیل شدہ علاقائی جماعت تلنگانہ جنا سمیتی (ٹی جے ایس) بھی شامل ہے۔ اس اتحاد کو عوامی محاذ کا نام دیا گیا ہے۔ تلنگانہ میں جاری انتخابی جنگ میں بی جے پی اور کانگریس اپنے متعدد سینئر مرکزی قائدین کو متحرک کرچکی ہیں۔ بی جے پی کے صدر امیت شاہ، اترپردیش کے چیف منسٹر یوگی آدتیہ ناتھ اور مرکزی وزیر نتن گڈکری اتوار کو ریاست کے مختلف مقامات پر بی جے پی کے انتخابی جلسوں سے خطاب کرنے والے قائدین میں شامل تھے۔ یو پی اے کی صدرنشین، ان کے فرزند اور صدر کانگریس راہول گاندھی اور صدر تلگو دیشم چندرا بابو نائیڈو نے عوامی محاذ کیلئے انتھک مہم چلائی۔