نرموہی اکھاڑہ کا الزام وی ایچ پی نے 1,400کروڑ روپئے رام مندر کے نام پر ’اکٹھا‘ کئے۔

نر موہی اکھاڑہ کے رکن سیتا رام نے الزام لگایا کے ڈونیشن کی شکل میں یہ رقم حاصل کی گئی ہے۔
لکھنو۔ رام مندر تنازع میں نرموہی اکھاڑہ ایک پارٹی ہے ‘ اور اس کا الزام ہے کہ وشوہندو پریشد( وی ایچ پی)نے رام مندر کے نام پر 14,00کروڑ روپئے جمع کئے ہیں۔

نرموہی اکھاڑہ کے ممبران سیتا رام نے الزام عائد کیاہے کہ پیسے ڈونیشن کے نام پر جمع کئے گئے ہیں’’ نرموہی اکھاڑ ا نے کسی سے بھی ایک روپئے نہیں لیاہے۔ دوسری طرف وی ایچ پی نے مندر کی تعمیرکے نام پر لوگوں سے پیسے ڈونیشن کے طور پر عوام سے پیسے وصول کئے ہیں۔

اس کے بجائے اپنی ذاتی عمارتوں کے لئے پیسوں کا استعمال کیاگیا‘‘۔سیتا رام کا الزام ہے کہ ’’ہم اس مسلئے پر اصل پارٹی ہیں اور یہ سیاست دانوں کو تمام مسلئے کو اپنے ذاتی مفادکے لئے ہائی جیک کرلیا۔

ان لوگوں نے اس پیسے سے حکومت بھی تشکیل دی ۔ ایک پیسہ بھی رام مندر کے کام کے لئے استعمال نہیں ہوئی۔اس طرح کے سیاست داں رام مندر کے نام پر نوٹ اور ووٹ جمع کرتے ہیں مگر اس کے متعلق کچھ نہیں کرتے‘‘۔

الزامات کو مسترد کرتے ہوئے ونود بنسل نے کہاکہ 1964کو تنظیم قائم ہونے کے بعد سے اب تک کا ایک روپیہ کا حساب بھی ہمارے پاس موجود ہے۔مذکورہ تنازع اس وقت منظر عام پر آیاجب دھرم گرو شری شری روی شنکر نے ایودھیا مسلئے پر تمام گروہوں سے بات چیت کے لئے پہنچے تھے۔