نئی دہلی:ڈسمبر16کی عصمت ریزی واقعہ کی متاثر ہ کے والدین نے چہارشنبہ کے روز سیوک سنٹر میں دہلی مئیر سے ملاقات کے بعدسائنس میوزیم کے لئے اپنی بیٹی کے حقیقی نام کا استعمال کرنے کی گذارش کی ۔
ڈی این اے کے مطابق نربھیا کے والدین بدری ناتھ سنگھ اور آشا دیوی نے گذارش کی ہے کہ نربھیا سائنس میوزیم کا نام ان کی بیٹی کے حقیقی نام پر رکھیں کیونکہ اس نے کوئی گناہ نہیں کیا ہے۔
ساوتھ دہلی آر کے پورم کے میوزیم کا نام دراصل اس فزیوتھرپی طالب علم لڑکی ک اعزاز میں نربھیا اس لئے رکھاگیا ہے جس کو سال 2013میں چلتی بس کے اندر بے دردی کے ساتھ عصمت ریزی کرتے ہوئے زدکوب کیا گیا ۔
لڑکی کے والدین نے ایک مکتوب بھی میئر کے حوالے کیا ہے۔دیوی نے کہاکہ ’’ وہ ایک ہندوستانی شہری تھی۔ اگر وہ زندہ ہوتی تو ایک ڈاکٹر کی حیثیت سے لوگوں کی خدمت کرتی تھی
۔یہ ایک پیغام سماج کو جائے گا‘‘ جس پر مئیر نے مضبط ایکشن کا بھروسہ دلایا ہے۔سنگھ نے اپنے بیان میں کہاکہ ’’ نوجوان لڑکے او رلڑکیاں او ربڑے لوگ اس میوزیم کو دورہ کریں گے ۔
اس کا نام لوگوں کو ملک میں خواتین کی حالت کی یاد تازہ کرائے گااور عوام کو اس سے زیادہ ایماندار بننے کی ایک نئی جہد ملے گی۔ میں سمجھتا ہوں اس کا حقیقی نام رکھنے میں کوئی قانونی دشواری پیش ائے گی‘ مگر ہمیں کوئی فرق نہیں پڑتا۔
ہم یہ بھی چاہتے ہیں اس میں ہماری بیٹی کی تصوئیر بھی لگائی جائیں۔ ہم شرمندہ نہیں ہوں گے۔ مجرموں کو شرمند ہ ہونا پڑیگا۔
ملاقات کے دوران شمرما نے کہاکہ نربھیا کے نام سے ایک بورڈ تشکیل دیا گیا ہے او رکارپوریشن اس تربیت کا موثر مرکز بنانے کے تمام اقدامات اٹھارہا ہے۔