نئی دہلی : جواہرلال نہرو یونیورسٹی سے لاپتہ طالب علم نجیب احمد معاملہ میں سی بی آئی اب کلوزر رپورٹ داخل کرے گی ۔دہلی ہائی کورٹ نے سی بی آئی کو گمشدہ طالب علم معاملہ کو بند کرنے کی اجازت دے دی ہے ۔واضح رہے کہ سی بی آئی نے نجیب کا پتہ نہ ملنے پر ہائی کورٹ سے اجازت طلب کی تھی ۔ سی بی آئی کی جانب سے ہائی کورٹ کو بتایا گیا تھا کہ نجیب کو غائب ہوئے ایک سال گیارہ ماہ چودہ دن ہوگئے ہیں ۔
اسی دوران نجیب کی ماں نفیس فاطمہ نے کہا کہ ہم پچھلے دو سال سے انصاف کیلئے لڑ رہے ہیں ۔ لیکن ہمیں اس میں ذرہ بھی کامیابی نہیں ملی ۔ مجھے عدالت انصاف کی امید تھی ۔ لیکن سکیوریٹی ایجنسیوں نے ہائی کورٹ کو غلط باور کروایا ۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ اب ہم اس معاملہ کو لے کر سپریم کورٹ سے رجوع ہوں گے ۔اور پچھلے دو سالوں سے جو کچھ ہورہا ہے وہ برسراقتدار حکومت کے اشارہ پر ہورہا ہے ۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ مجھے اس فیصلہ پر بے حد افسوس ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ میرے بیٹے کو جب تک انصاف نہیں ملتا میں تب تک راحت کی سانس نہیں لوں گی ۔‘‘ لیکن سی بی آئی کو نجیب کا کوئی سراغ نہیں ملا ۔پوری کوشش کی گئی لیکن کہیں بھی نجیب کا پتہ نہیں لگا ۔
جسٹس ایس مرلیدھر اور جسٹس ونود گوئیل کی بنچ نے نجیب کی ماں کی عرضی پر فیصلہ ۴؍ ستمبر کو محفوظ رکھ لیا تھا ۔
JNU student Najeeb Ahmad missing case: Delhi High Court court disposes off the petition filed by Fatima Nafis (mother of Najeeb Ahmad), court also allows CBI to file closure report in the case. Court says his mother can raise grievances before trial court where report is filed.
— ANI (@ANI) October 8, 2018