نئی دہلی:دہلی پولیس کی کرائم برانچ اب جواہرلال نہرو یونیورسٹی طالب علم نجیب احمدکی گمشدگی کیس کی تحقیقات کرے گی تاکہ اس خصوص میں ایک نیا نقطہ نظر اختیار کیاجاسکے۔ج
وائنٹ کمشنر (ساوتھ ایسٹ)آرپی اودھیائے نے جبکہ چندر وز قبل نجیب احمد کی والدہ نے وزیرداخلہ راج ناتھ سنگھ سے ملاقات کرکے اس معاملہ کی سی بی ائی تحقیقات کی گزارش کی تھی۔ایک اور سینئرپولیس عہدیدار نے بتایا کہ کیس کے متضاد تناظر کے پیش شواہد کی ازسر نو تحقیقات کی جائے گی اور یہ معاملہ ساوتھ ڈسٹرکٹ سے کرائم برانچ منتقل کردیاگیاہے۔
واضح رہے کہ جے این یو کیمپس میں15اکٹوبر کی شب اے بی وی پی کارکنوں کے ساتھ جھگڑے کے بعد نجیب احمد پراسرارطور پرلاپتہ ہوگئے تھے۔
وزیرداخلہ راج ناتھ سنگھ اور پولیس کمشنر الوک ورما کی ہدایت پر گذشتہ ماہ اسپیشل انوسٹی گیشن ٹیم تشکیل دی گئی تھی۔ لیکن ایڈیشنل ڈی سی پی IIساوتھ منیش چندرا کی زیرقیادت خصوصی تحقیقاتی ٹیم اس معاملے میں سراغ لگانے میں کامیاب نہ ہوسک
جبکہ نجیب کے ایک ڈاکٹرکے مطابق نجیب احمد نفسیاتی امراض سے متاثر ہیں جس کے پیش نظر اس کیس کی نفسیاتی پہلو سے تحقیقات شرو کردی گئی ہے۔ اس خصوص میں ایمس اور ایم ایل کے ماہرین نفسیات کاتعاون حاصل کیاجارہا ہے۔