نجیب احمد کی پراسرار گمشدگی کی سی بی ائی تحقیقات کا مطالبہ

صدر جمہوریہ ہند پرنب مکرجی و علیگڑھ مسلم یونیورسٹی اسٹوڈنٹس کی یادواشت
علیگڑھ: علیگڑھ مسلم یونیورسٹی اسٹوڈنٹس یونین نے آج سی بی ائی تحقیقا ت کا مطالبہ کرتے ہوئے کہاکہ جواہر لال نہرو یونیورسٹی طالب علم نجیب احمدکی پراسرار گمشدگی کا جلد سے جلد پتہ لگانا ضروری ہے۔

جس کو لاپتہ ہوئے 74دن گذر چکے ہیں۔مگر ان کا ہنوز پتہ نہیں چلایاجاسکا۔اے ایم یو اسٹوڈنٹ یونین نے ان کے غائب ہوجانے کی سی بی ائی کے ذریعہ تحقیقات کرانے پر زوردیا۔صدرجمہوریہ پرنب مکر جی کو روانہ کردہ یادواشت میں اسٹوڈنٹ یونین نے دہلی پولیس پر الزام عائدکرتے ہوئے کہاکہ وہ نجیب احمدکا پتہ لگانے کے بجائے پولیس نجیب احمد کے گھر والوں کوہراساں وپریشان کررہی ہے او رمجرمین کی پشت پناہی کررہی ہے

نجیب احمد ایم ایس سی بائیوم ٹکنالوجی کے طالب علم ہیں جو ایک مبینہ طور پر اے بی وی پی کارکنوں سے جھگڑے کے بعد 15اکٹوبر سے لاپتہ ہے۔پولیس نے نجیب احمد کی والدہ نفیس فاطمہ اور بہن صدف کو حراست میں لے لیا جو 6نومبر کو انڈیاگیٹ کے پاس منعقدہ ایک احتجاجی دھرنے میں شریک تھی ‘ نجیب احمد کا پتہ چلانے دہلی پولیس پر دباؤ کے مقصد سے جے این یو اسٹوڈنٹ یونین اس احتجاجی دھرنے کا انعقاد عمل میں لایاتھا۔

دھرنے کے دوران ہی پولیس نے نجیب کی والدہ نفیس فاطمہ اورگھسیٹ کر پولیس ویان میں سوار کیا اوران کی گرفتاری عمل میں لائی تھی ۔ یادواشت میں طلبہ تنظیم نے بتایا کہ یہی طاقتیں حیدرآبا د سنٹرل یونیورسٹی کے دلت طالب علم روہت ویمولہ کی خودکشی کی بھی ذمہ دار ہیں۔