ناگالینڈ میں رام مادھو بی جے پی کے لئے مشکلات کھڑے کرسکتے ہیں ؟۔

کوہیما۔پچھلے کئی مہینوں سے آر ایس ایس کی تنظیمیں اور بی جے پی کے شمال مشرقی انچار رام مادھو شمال مشرقی ریاستوں کا دورہ کرتے ہوئے وہاں پر اپنا زیادہ وقت گذار رہے ہیں۔ پچھلے ہفتہ دما پور میں رام مادھو کی بھگوا چہرہ رنگے ہاتھوں پکڑا گیا ہے‘ باوثوق ذرائع سے دی نیوز جوائنٹ کو اس بات کی جانکاری حاصل ہوئی ہے کہ رام مادھو ایک ہوٹل روم میں دوناگا عورتوں کے ساتھ اپنے کام کے سلسلے میں جانکاریاں حاصل کررہے تھے۔

دی نیشنل سوشلسٹ کونسل آف ناگالینڈ( این ایس سی این) ناگالینڈ میں مدھو کی سرگرمیوں پر نظر رکھ رہی ہے وہ نہ صرف بی جے پی لیڈر کے روم میں داخل ہوئی بلکہ مدھو کی سرگرمیوں کا ویڈیو بھی بنایا۔ اگر ذرائع کی بات کو تسلیم کیاجائے تو مدھو کو کیمرے پر جنسی سرگرمیاں کرنے پر بھی مجبور کیاگیا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ این ایس سی این کے کئی گھنٹوں تک مادھو کو اپنی تحویل میں رکھا۔ اس کے بعد انہوں نے شمال مشرق میں بی جے پی کو مشکل حالات سے نکالنے کے لئے جانے او ر پہچانے جانے والے اور آسام میں رام مادھو کے ساتھ ہیمنت بسواس سراما کو متواتر فون کالس کئے۔

ذرائع کے مطابق سرما کوہوٹ روم تک پہنچے میں وقت لگا ‘ اور اسی دوران این ایس سی این نے مادھو پر اپنی تحویل میں رکھاتھا۔جہاں تک سرما کی بات ہے تو مبینہ طور پر ان کے ماضی میں شدت پسندوں سے قریبی تعلقات رہے ہیں اور اسی وجہہ سے ان کی قدیم تعلقات یہاں پرکام ائے اور آسام منسٹر سے انہوں رام مادھو کو محفوظ طریقے سے این ایس سی این سے چھوڑنے میں مددحاصل کی۔اس بات کی بھی جانکاری ملی ہے کہ شرما کو کئے گئے تمام فون کالس بھی ریکارڈ کئے گئے ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ’’ اگر بی جے پی اور آر ایس ایس ان کے مطالبہ جس میں فبروری27کی وجہہ سے الیکشن کو منسوخ کرنے کا مطالبہ کیاگیا ہے کو نذر انداز کرتی ہے تو‘‘ گھنٹوں ریکارڈ کئے گئے ویڈیو کے متعلق این ایس سی این اس موقف میں ہے وہ برسرعام اس کو جاری کرسکتا ہے۔

دی نیوز جوائنٹ کو اس بات کی بھی جانکاری حاصل ہوئی ہے کہ شرما جوناگالینڈمیں مشکل حالات میں کام کرنے کے ماہرہیں اس تنازع او رفوٹیج کو دبانے کی کوشش کررہے ہیں۔وہیں ہم ا سبات کی کوشش کررہے ہیں کہ مذکورہ ویڈیو’’ اوپن سیکریٹ‘‘ عوام کے سامنے لایاجائے جو ا س خبر کے مطابق جانکاری میں ائے ہیں۔