ناکام ہوئی دھارمک چال بازی ۔کام نہیں آیا یوگی کا علی ۔ بجرنگی بیان بازی‘ مندر مندر گھومنے کے بعد بھی بڑی جیت نہیں دلاپائے راہول گاندھی

نئی دہلی۔پانچ ریاستوں کے اسمبلی الیکشن کے نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ اس بات ووٹروں نے دھرمک گول بندی کی کوششوں کو مسترد کردیا ہے۔اس کا سب سے زیادہ نقصان بی جے پی کو اٹھانا پڑا ہے۔

پارٹی نے پہلی مرتبہ اس الیکشن میںیوگی کا پوسٹر بوائی کے طور پر استعمال کیاتھا۔ انہوں نے پانچ ریاستوں میں ستر سے زیادہ ریالی کی تھیں۔

پوری توجہہ مذہبی منافرت پر رکھی۔ علی اور بجرنگ بلی کا تقابل کر مذہبی کارڈبھی کھیلا۔ مدھیہ پردیش سے لے کر تلنگانہ تک الیکشن کو اسی دھارے میں موڑنے کی کوشش کی ۔ان کی ریالیو ں میں بھیڑ بھی جمع ہوئی ‘ مگر اس کے نتائج توقع کے مطابق نہیں رہے۔

امیت شاہ نے بھی قومیت اور اربن نکسل کے مسلئے کو خوب ہوا دی تھی۔ کانگریس نے بھی راہول گاندھی کو ہندو ثابت کرنے میں کوئی کسرباقی نہیں رکھی۔کانگریس کے اندر لیڈروں کے ایک حصہ کا ماننا ہے کہ اگر پارٹی کسان اور نوجوان کے موضوع پر جمع کر مقابلہ کرتے تو اس کے نتائج مزید مثبت ثابت ہوتے تھے۔

ایسے لیڈر چھتیس گڑھ کی مثال دیتے ہیں ‘ جہاں کانگریس نے بس ان ہی مسئلے پر الیکشن لڑا اور کامیابی حاصل کی ۔یوگی ادتیہ ناتھ نے چھتیس گڑھ اور راجستھان میں63اسمبلی حلقوں میں انتخابی جلسوں سے مخاطب کیا۔

ان میں سے محض26سیٹوں پر بی جے پی کو سبقت حاصل تھی۔ یوگی کی کامیابی کا فیصد صرف41فیصد تھا ۔ پچھلی مرتبہ پارٹی نے ان میں سے 47سیٹوں پر جیت حاصل کی تھی۔