نئی دہلی : یونائیٹیڈ اگینسٹ ہیٹ کی ٹیم نے ایک پریس کانفرنس میں واضح الفاظ میں کہہ دیا ہے کہ گؤ رکشکوں کے ذریعہ بے گناہ و بے قصور مسلمانو ں کا قتل تشویشناک ہے اور پورے ملک میں نفرت کی سیاست کا ہوا دی جارہی ہے ۔
پریس کلب آف انڈیا میں ہاپوڑ میں گائے کے نام پر قاسم قریشی اور ان کے بچانے والے سمیع الدین کو زخمی کرنے پر شدید مذمت کی ہے ۔واضح رہے کہ پچھلے دنوں ہاپوڑ گاؤں میں گؤ کشی کی افواہ کے بعد مشتعل گؤ دہشت گردوں نے ۴۸؍ سالہ قاسم قریشی کو پیٹ پیٹ کر ہلاک کردیا او ران کو بچانے والا سمیع الدین کو بری طرح زخمی کردیا ۔
یونائیٹیڈ اگینسٹ ہیٹ نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ محمد قاسم کو صرف اس لئے مارڈالا کہ وہ مسلمان تھا ۔گائے تو تھی ہی نہیں ۔اور ذبح کرنے کے اوزار ا سکے پاس تھے ہی نہیں ۔ صرف افواہ پھیلائی گئی تھی ۔اور چھ بچوں کو یتیم کردیا گیا ۔قاسم کے بھائی نے بتایا کہ عید الفطر کے موقع پر کسی شخص سے ملاقات کیلئے کہہ کر گھر سے نکلے تھے ۔
اور پیر کے دن دوپہر پولیس نے فون کرکے بتا یا کہ قاسم کے ساتھ کسی کا جھگڑا ہوگیا ہے انہیں راما اسپتال لے جایاگیا ہے ۔جب ہم وہاں پہنچے تو ان کا انتقال ہوچکا تھا ۔مقتول کے بھائی نے مزید کہا کہ وہ گائے کاٹنے گئے تھے ۔یہ بلکل جھوٹ ہے ۔۵۰
؍ سالہ اکیلا شخص گائے کیسے کاٹ سکتا ہے ۔او رگائے کہا ں تھی ؟انھوں نے کہا کہ بتایا کہ میرا بھائی گاؤں سے بکری کے بچے خرید کے شہر میں بیچتا تھا ۔ یہی ان کے خاندان کے ذریعہ معاش تھا ۔
اب یتیم بچوں کا کفالت کون کرے گا؟اس موقع پر کل ہند جماعت اسلامی کے سکریٹرجنرل سلیم محمد نے کہا کہ یوپی حکومت کو ریاست کا نظم و نسق درست کرنا چاہئے ۔اس معاملہ کی مکمل جانچ کروائیں او رخاطیوں کو سخت سزا دلوائیں ۔سینئر صحافیہ عارفہ خانم شیروانی نے کہا کہ ہاپوڑ میں انسانیت شرمسار ہوئی او ر سینکڑوں لوگوں کی موجودگی میں ایک تڑپتے انسان کو ایک گھونٹ پانی بھی نہیں دیا گیا ۔