نالوں و تالابوں پر قبضوں کی برخواستگی کا عمل شروع ‘ سینکڑوں مکانات کے انہدام کا نشانہ

بہادرپورہ‘ میر عالم‘ بندلہ گوڑہ‘ علی نگر‘ ایرہ کنٹہ ‘ زو پارک کے قریب کئی مکانات کو منہدم کر دیا گیا ‘ دیگر علاقوں میں بھی انہدام کا آغازحیدرآباد۔26ستمبر(سیاست نیوز) شہر میں بارش کی تباہ کاریوں کے بعد بڑے پیمانے پر نالوں اور تالابوں پر سے قبضوں کی برخواستگی کا عمل شروع کر دیا گیا ہے ۔ اندرون ایک یوم دونوں شہروں میں سینکڑوں مکانوں کو منہدم کرتے ہوئے نالوں و تالابوں سے قبضے برخواست کروائے جاچکے ہیں۔ بارش کے دوران شہر کے کئی مقامات پر بارش کا پانی جمع ہونے کی شکایات پر جی ایچ ایم سی کی جانب سے نظر رکھی گھی تھی اور اب بلدیہ نے چیف منسٹر کے احکامات پر کاروائی کرتے ہوئے سینکڑوں مکانات کو منہدم کردیا ہے۔ پرانے شہر کے علاقوں بہادرپورہ‘ میر عالم‘ بندلہ گوڑہ‘ علی نگر‘ ایرہ کنٹہ ‘ پلے چیرو‘نہرو زوالوجیکل پارک کے قریب کئی مکانات کو منہدم کر دیا گیا جو نالوں یا تالابوں میں بنائے گئے تھے۔ علاوہ ازیں بلدی عہدیداروں نے پولیس اور محکمہ ٔ مال کے عہدیداروں کی مدد سے گچی باؤلی‘ مادھا پور‘ کوکٹ پلی‘ فتح نگر‘ بالانگر‘ اپل‘ الوال‘ دیوکما کنٹہ‘ ہستینا پور‘ نامپلی اجنتہ گیٹ‘ قطب اللہ پور و دیگر علاقوں میں نالوں پر کی گئی تعمیرات کو برخواست کرنے کے عمل کا آغاز کیا۔ کمشنر مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد ڈاکٹر جناردھن ریڈی نے آج پرانے شہر کے مختلف علاقوں میں انہدامی کاروائی کا معائنہ کیا اور نالوں پر قبضہ ٔ جات کی برخواستگی میں رکاوٹ پیدا نہ ہونے دینے کی پولیس عملہ کو ہدایت دی۔ کمشنر بلدیہ نے بتایا کہ شہر میں نالوں پر کئے گئے قبضہ ٔ جات کی تفصیلات کے دوران اس بات کا انکشاف ہوا کہ علی نگر نالہ جو 40دفیٹ کا تھا اس پر قبضوں کے بعد 2فیٹ کا باقی رہ گیا ہے اور جب برسات کا پانی بہنے کیلئے گنجائش ہی ختم ہو جائے تو گھروں میں پانی داخل ہونا لازمی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ علی نگر نالہ پر موجود قبضہ ٔ جات کی برخواستگی میں 50مکانات متاثر ہونے کا امکان ہے اور ان میں آج 2مکانات کی انہدامی کاروائی شروع کر دی گئی ہے اور آئندہ ایک ہفتہ کے دوران مزید رکاوٹوں کو دور کیا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ دونوں شہروں میں نالوں اور تالابوں میں کئی گئی تعمیرات کو منہدم کرنے کے اقدامات کئے جا رہے ہیںاور ان اقدامات سے شہر میں پانی جمع ہونے کی 70فیصد سے زائد شکایات دور ہو جائیں گی۔ انہوں نے میرعالم تالاب کا معائنہ کرتے ہوئے زو الوجیکل پارک میں پانی داخل ہونے کی شکایات کا جائزہ لیا اور اس شکایت کے مستقل حل کیلئے اقدامات کی ہدایت دی۔        ( باقی سلسلہ صفحہ 8 پر )