نئی دہلی : عدالت عظمی نے گجرات ہائی کورٹ کے اس فیصلہ کو نامنظور کردیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ایک نابالغ بچہ پر اس والدین کا حق ہے ۔فیصلہ میں کہا گیا تھا کہ نابالغ اپنی مرضی سے کسی اور کے ساتھ رہنے کی خواہش کا اظہار نہیں کرسکتا ۔
جسٹس اے کے سکری او رجسٹس اشوک بھوشن کے بنچ نے سماعت کے دوران یہ پایا کہ گجرات ہائی کورٹ سے کیا گیا فیصلہ غلط ہیں ۔
ایک حالیہ سماعت کے دوران ججوں نے کہا کہ یہ صحیح نہیں ہوسکتا ہے کہ اگر ایک بار کسی نابالغ کے لئے کوئی سرپرست مقرر کردیا جائے تو وہ بچہ اپنی مرضی سے کسی اورکے ساتھ رہنے کی خواہش کا اظہار نہیں کرسکتا ۔بنچ نے کہا کہ ایسے معاملوں میں بچے کا مفاد سب سے ضروری بات ہے ۔
یہ کیسے ممکن ہوسکتا ہے کہ بچہ اپنی مرضی میں ظاہر نہیں کرسکتا ۔ایک جسے سرپرست مقرر کردیا جائے بچہ ان کی نگرانی میں رہے گا ۔ہم ان اصولوں کے خلاف ہیں ۔سپریم کورٹ گجرات ہائی کورٹ کے اس فیصلہ پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ ۱۸؍ سال سے کم عمر کے نابالغ کے معاملہ میں اس سے متعلق سبھی فیصلہ لینے کا اختیار اس کے والدین یا قانون کی طرف سے مقرر کردہ سرپرست کو ہے ۔