نئی دہلی: ملک کی راجدھانی نئی دہلی میں ڈاکٹروں کی ہڑتال کی وجہ سے مریض دم توڑ رہے ہیں ۔ ذرائع کے مطابق ڈاکٹرس کی ہڑتال کی وجہ سے دہلی کے سرکاری دواخانہ صفدر جنگ میں بہتر علاج مہیا نہ ہونے پر تین مریضوں کی موت ہوئی ہے ۔ مہلوکین نے اپنی روداد سنائی ہے ۔ گڑگاؤں سے علاج کروانے آئے ۱۸؍ سالہ کشن مراری فوت ہوگیا ۔ کشن کی ماں کا غم سے برا حال ہے۔ اس نے روتے بلکتے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ کیسا شہر ہے میرے بیٹے کا کھا گیا ۔ دلی نے میرے بیٹے کو ماردیا ۔ میرے بیٹے اگر بروقت علاج کیاجاتا تو بچ جاتا ۔ لیکن ڈاکٹروں نے علاج ہی نہیں کیا۔
کشن کی ماں نے مزید کہا کہ اگر ہم خانگی اسپتال لیجاتے تو شائد میرا کشن زندہ ہوتا ۔ غم میں نڈھال کشن کی ماں نے کہا کہ دلی کو بڑی امیدلے کر آئے تھے لیکن یہاں کے ڈاکٹرس نے سب کچھ چھین لیا ۔ کشن کی موت سے پورا خاندان صدمہ میں ہے۔ اس موقع پر کشن کی پھوپھی اور کشن کی بہن کا بھی روروکر برا حال ہوگیا ہے۔ کشن کے خاندانی ذرائع کے مطابق ۱۸؍ سالہ کشن مراری گڑگاؤں میں اپنی پھوپھی کے ساتھ رہتا تھا ۔ ہفتہ کے روز کشن سڑک حادثہ کا شکار ہوگیاتھا ۔ کشن کو فوری دہلی صفدر جنگ دواخانہ کے ایمرجنسی وارڈ میں شریک کروایاگیا۔ لیکن یہاں ڈاکٹرس کی ہڑتال چل رہی تھی جس کی وجہ سے ڈاکٹرس اپنی خدمات انجام نہیں دے رہے تھے ۔ کشن کے رشتہ داروں نے بتایا کہ ہم نے کئی ڈاکٹرس سے درخواست کی کہ اس کا علاج کریں لیکن انہوں نے ہماری ایک نہ مانی اور اپنے ہڑتال پر ڈٹے رہے ۔ انہوں نے یہاں تک کہا کہ کشن کو کسی دوسرے اسپتال لیجانے دیا جائے لیکن ڈاکٹرس نے ہماری اس درخواست کوبھی مسترد کردیا ۔
جس کی وجہ سے کشن مراری دواخانہ میں ہی دم توڑدیا ۔ واضح رہے کہ صفدر جنگ اسپتال کے ۲۰۰۰؍ڈاکٹرس ہڑتال کئے ہوئے ہیں ۔ ان کا مطالبہ ہیکہ اسپتالوں میں انہیں تحفظ فراہم کیا جائے ۔ یہ ہڑتال اس وقت شروع ہوئی جب دہلی پولیس کانسٹبل کے لڑکے نے مبینہ طور پر ایک ڈاکٹر کو زد وکوب کیا ۔