l کوئی بھی بلند عمارت آتشزدگی کی صورت میں منہدم نہیں ہوتی
l ورلڈ ٹریڈ سنٹر کے تیسرے ٹاور سے طیارہ نہیں ٹکرایا پھر بھی یہ منہدم ہوگئی
l بی بی سی نے واقعہ سے پہلے ہی خبر جاری کردی تھی ، الارم قبل از و قت بجا دیا گیا
یوروپین سائنٹفک جرنل کی تحقیقاتی رپورٹ ، دہشت گرد حملہ قرار دینے پر آرکٹکٹس ، انجینئرس اور سائنسدانوں کو حیرت
نیویارک ۔19 ستمبر ۔ ( سیاست ڈاٹ کام ) 9/11 واقعہ ہوئے پندرہ سال گزرگئے لیکن حقائق پر اب بھی دبیز پردے پڑے ہوئے ہیں۔ یوروپین سائنٹفک جرنل نے ایسے انکشافات کئے ہیں جس کے بعد اسے دہشت گرد حملہ قرار دینے کے بارے میں شبہات پیدا ہوسکتے ہیں۔ ایسا لگتا ہے کہ یہ ایک منصوبہ بند انہدامی کارروائی تھی ۔ یوروپین سائنٹفک انسٹی ٹیوٹ ( ای ایس آئی ) کی جانب سے شائع ہونیو الے یوروپین سائنٹفک جرنل میں ’’15 سال بعد : بلند و بالا عمارتوں کے انہدام کی طبعیات‘‘ کے زیرعنوان ایک مضمون شامل کیا گیا۔ اس میں ورلڈ ٹریڈ سنٹر کی تمام تین عمارتوں کے انہدام کا تجزیہ کیاگیا ، جس کے بعد یہ نتیجہ برآمد ہوا کہ ورلڈ ٹریڈ سنٹر کے ٹاورس کو باقاعدہ منظم انداز میں منہدم کیا گیا ۔ یہ اشاعت ایک ایسے جریدے میں ہوئی جس کی ادارتی کمیٹی دنیا بھر کے نامور کالجس اور یونیورسٹیز میں اپنی ممتاز شناخت رکھتی ہے ۔ یہ رپورٹ 9/11 کی سچائی بے نقاب کرنے والوں کی ایک فتح سمجھی جارہی ہے۔بریگھم ینگ یونیورسٹی کے اسٹیون جونس ( ریٹائرڈ) میک ماسٹر یونیورسٹی کے رابرٹ کرول ائرو اسپیس انڈسٹری میں میکانیکل ڈیزائن انجینئر انتھونی شزام بوٹی اور آرکٹکس اینڈ انجینئرس برائے 9/11 سچائی کے ٹیڈوالٹر نے باہمی اشتراک سے یہ مضمون تیار کیا ہے ۔ ورلڈ ٹریڈ سنٹر کی تعمیر میں اہم رول ادا کرنیوالے اسٹرکچرل انجینئر چان اسکلنگ کے حلفیہ بیان کو اب تک اہمیت نہیں دی گئی حالانکہ انھوں نے کہا تھا کہ عمارت کی تعمیر سے پہلے ہم نے ہر امکانی پہلو کا جائزہ لیا تھا ۔ یہاں تک کہ اگر طیارہ ٹکرا جائے تو ایسی صورت میں عمارت کو کیانقصان ہوسکتا ہے اس پر بھی غور کیا گیا ۔ تاہم ان دنوں دہشت گردی کے بارے میں کسی کا گمان بھی نہیں تھا ۔ ہمارا یہ تجزیہ تھا کہ اگر طیارہ سے تمام ایندھن عمارت پر گرایا جائے تب بڑی آتشزدگی ہوگی اور زیادہ لوگ ہلاک ہوں گے لیکن عمارت جوں کی توں رہے گی ۔ تاہم منصوبہ بند طورپر دھماکو مادے استعمال کرتے ہوئے انھیں موزوں جگہ مناسب مقدار میں رکھا جائے تو عمارت منہدم ہوسکتی ہے ۔ اس کا صاف مطلب یہ ہوا کہ دونوں ٹاورس کو منصوبہ بند انداز میں منہدم کیا گیا ۔یہ بات بھی یاد رہے کہ فولاد سے بنی عمارت کسی بھی آتشزدگی کے باعث منہدم نہیں ہوتی ۔ اس کے باوجود 11 ستمبر 2001 کو تین عمارتیں اسی طرح منہدم ہوئی ہیں۔ حد تو یہ ہے کہ ایک عمارت سے طیارہ ٹکرایا بھی نہیں لیکن وہ بھی منہدم ہوگئی ۔ رپورٹ کے مطابق آرکٹکٹس ، انجینئرس اور سائنسداں یہ تسلیم کرنے سے قاصر ہیں کہ 9/11 سے پہلے یا بعد کوئی بھی بلند عمارت آتشزدگی کے سبب منہدم نہیں ہوئی۔ پھر کیا 11 ستمبر 2001 کو تین بلند عمارتوں کا انہدام ایک غیرمتوقع واقعہ تھا ۔ دوسرا سب سے اہم پہلو یہ بھی ہے کہ عمارتوں کے انہدام کی اطلاع قبل از وقت میڈیا کو پہنچ گئی تھی اور بی بی سی نے ورلڈ ٹریڈ سنٹر کے انہدام سے پہلے ہی یہ خبر جاری کردی جس کی وجہ سے دن بھر اُلجھن برقرار رہی ۔ تیسری عمارت کا سرکاری 9/11 رپورٹ میں تذکرہ نہیں کیا گیا لیکن طیارہ ٹکرائے بغیر ہی یہ بھی منہدم ہوگئی ۔ اس WTC7 میں کمانڈ سنٹر اور دیگر اہم دفاتر واقع تھے ۔ اس کے علاوہ عمارتوں کے انہدام سے کافی پہلے چوکسی کا الارم بجایا گیا تاکہ ورکرس تخلیہ کرسکیں۔ رپورٹ کے مطابق ان تمام حقائق کی روشنی میں صاف ظاہر ہوتا ہے کہ ورلڈ ٹریڈ سنٹر کے ٹاورس کو ماہرین نے منظم انداز میں منہدم کیا ہے ۔