میں نے تین نہیں بلکہ 250سلینڈرس لائے تھے۔ فیس بک پر شیئر کیاگیا ڈاکٹر کفیل احمد کا ویڈیو ہوا وائیرل

گورکھپور:گورکھپور بی آر ڈی اسپتال میں آکسیجن کی کمی کے سبب مبینہ طور پر بچوں کی اموات پر ڈاکٹر کفیل احمد خا ن کے خلاف ایک ایف ائی آر درج کیاگیا ہے۔خان مذکورہ اسپتال کے شعبہ اطفال میں نوڈل افیسر کے خدمات انجام دے رہے تھے جس کے متعلق لوگوں کا کہنا ہے کہ 48گھنٹوں کے اندر فوت ہونے والے تیس بچوں کے سانحہ کے دوران بچوں کو بچانے کی کوشش کرنے والے ایک ہیرو ہیں۔

ڈاکٹر کفیل کا ایک ویڈیو جنتا کا رپورٹر نے شیئر کیا ہے جس میں کفیل خان نے اس ہولنا ک رات کے واقعہ کا تذکرہ کررہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ’’ میں نے ڈی جی ایم ای( ڈائرکٹر جنرل میڈیکل ایجوکیشن) کو دیکھا اور یہ کہاکہ یہاں پر صرف52سیلنڈرس ہیں۔ان سے جب پوچھا گیا کہ ’’ ڈاکٹر کفیل آپ تین سلینڈرس سے کیا کرنے والے تھے؟۔

انہوں نے کہاکہ سر تین نہیں میں 250سلینڈرس لے کے آیاتھا۔ شام چھ بجے تک ایک بندہ نہیں تھا۔ رات سے لیکے دن سے لیکر پورے دوڑتے رہے ہم لوگ۔ ڈی ایم سر کو بھی فون کیاتھا‘ سی ایم یو اور اے ڈی سر کو بھی فون کیاتھا۔ سب سے بھیک مانگی تھی ‘ سر سلینڈر دیدو‘ بچے مررہے ہے‘ کیسے کیسے کرکے سلینڈرس حاصل کئے گئے ہیں۔ کیسے کیسے کرکے بھیک مانگی ہونگے اور آپ کہہ رہے ہیں صرف تین سلینڈرس۔

https://www.youtube.com/watch?v=H8snfmzXgww

ڈاکٹر خان نے مزیدکہاکہ’’ میرا سارا خاندان چھپ کر جینے پر مجبور ہوگیا ہے۔ امی جان حج کوگئی ہیں۔ وہ وہاں پر یہاں کے حالات پر پریشان ہیں۔ ہر چیز بہتر ہے اللہ میرے ساتھ ہے۔ میں مطمئن ہوں میں نے بچوں کی جان بچائی ہے۔

اگر صرف دس بچوں کی بھی میں نے زندگی بچائی ہے تو ان کے والدین کی دعائیں میرے ساتھ رہیں گی‘‘۔ نو لوگوں کے خلاف ایک ایف ائی آر درج کی گئی ہے جس میں بی آرڈی میڈیکل کالج کے پرنسپل کا نام بھی شامل ہے۔

پشپا سلیس کمپنی جس نے آکسیجن کی سپلائی میں کوتاہی برتی ہے پر بھی ایف آئی آر درج کیاگیا۔سرکاری ترجمان کے مطابق ریاستی حکومت نے ایڈیشنل چیف سکریٹری ( میڈیکل ایجوکیشن) انیتا بھٹناگر جین کا اس سانحہ پر تبادلہ کے احکامات جاری کئے

۔تحقیقات کمیٹی جس کی نگرانی چیف سکریٹری کررہے تھے نے چیف منسٹر یوگی ادتیہ ناتھ کو رپورٹ پیش کی۔اگست 10تک گورکھپور اسپتال میں سو بچوں کی موت واقعہ ہوگئی تھی۔ پچھلے پانچ مرتبہ سے یوگی ادتیہ ناتھ ضلع گورکھپورسے رکن پارلیمنٹ کے حیثیت سے نمائندگی کررہے تھے انہیں اس واقعہ سے شرمندگی کاسامنا کرنا پڑا ہے