نئی دہلی: اتوار کی صبح بالی ووڈ سنگر سونو نگم نے لاؤ اسپیکرس میں ’ اذان ‘ کے متعلق سوال کھڑا کرتے ہوئے ایک نئے تنازع کو ہوا دی دہے۔
مشہور سنگر جو فی الحال کام کی تلاش میں ہے نے اس کو جبری مذہب پرستی قراردیتے ہوئے لکھا کہ’’ ہر پر اوپر والے کی مہربانی رہے‘ میں مسلمانوں نہیں اور مجھے اذان کی آواز پر صبح بیدار ہونا پڑتا ہے۔
https://twitter.com/sonunigam/status/853758848133242880
ہندوستان میں کب یہ جبری مذہب پرستی ختم ہوگی‘‘۔مذکورہ 43سالہ سنگر یہیں نہیں رکے ۔ انہوں نے مزیدلکھا کہ ’’ اور ویسے محمدؐ نے اسلام کی قائم کرنے وقت الکٹرسٹی کااستعمال نہیں کیاتھا۔پھر ہمیں ایڈیسن کے بعد اس شور شرابے کی ضرورت کیاہے؟‘‘۔
https://twitter.com/sonunigam/status/853760205368078336
اپنے ٹوئٹ کی حمایت میں مثال پیش کرتے ہوئے سونو نگم نے کہاکہ ’’ مجھے یقین نہیں ہے کہ کسی مندر یا گردووارہ میں الکٹرسٹی کااستعمال اس مذہب کے نہ ماننے والوں کو جگانے کے لئے ہوتا ہے۔ پھریہاں کیوں؟سچ؟ حقیقت؟ غنڈہ گردی ہے بس ‘‘ ایسا نگم نے اپنے دوسرے ٹوئٹس میں کہا۔
https://twitter.com/sonunigam/status/853761583666806784
https://twitter.com/sonunigam/status/853764889671720960
سونو نگم کے اس ٹوئٹ جومسلم سماج کے خلاف تھا پر ان کے مداحوں نے کافی برہمی کا اظہار کیا۔
Yes Sonu Nigam ban everything that disturbs ppl . From Azaan to ghantis & jagrans to celebrations on roads. Come with me to @CMOMaharashtra
— Tehseen Poonawalla Official (@tehseenp) April 17, 2017
I am a fan of urs but this was definitely a bullshit statement. U gotta respect other religions beliefs. It's a democratic country.
— Madhur Chandna (@macchandna) April 17, 2017
Who forced u , kan Mai roi ghussa Ker Soye rahe . What rubbish
— Nazish Zeb (@shahanzeb) April 17, 2017