’’میں بینک دھوکہ دہی کا پوسٹر بوائے بن گیا ‘‘: وجئے ملیا

سیاستداں ومیڈیا ادارے مجھ پر چوری اور فرار کا الزام لگا رہے ہیں ، بینکوں نے نادہندہ قرار دیدیا
نئی دہلی۔ 26 جون (سیاست ڈاٹ کام) بینک قرضوں کی نادہندگی پر ہندوستان کو شدت سے مطلوب شراب کے مفرور تاجر وجئے ملیا نے کہا ہے کہ وہ بینک نادہندگی کا ’’پوسٹر بوائے‘‘ اور ’’عوامی برہمی‘‘ کی علامت بن گئے ہیں۔ وجئے ملیا نے ان سے منسوب ’’بدبختانہ تنازعہ‘‘ پر حقیقی موقف بیان کرنے کیلئے ایک طویل عرصہ کے بعد اپنی خاموشی توڑتے ہوئے کہا کہ انہوں نے کہانی کا دوسرا رُخ بیان کرتے ہوئے 15 اپریل 2016ء کو وزیراعظم اور وزیر فینانس کو مکتوب لکھا تھا۔ ’’ان دونوں میں سے کسی نے بھی جواب نہیں دیا‘‘۔

انہوں نے مزید کہا کہ ’’سیاست داں اور ذرائع ابلاغ مجھے چوری کرنے اور کنگ فشر ایر لائینز کو قرض کے طور پر دیئے گئے 9,000 کروڑ روپئے لے کر فرار ہونے کیلئے موردالزام ٹھہرا رہے ہیں۔ چند بینکوں نے دیدۂ دانستہ ’’قرض نادہندہ‘‘ قرار دے دیا ہے‘‘۔ وجئے ملیا جو برطانیہ سے ہندوستان کو اپنی حوالگی سے بچنے کیلئے سخت قانونی لڑائی میں مصروف ہیں، یہ بھی کہا کہ سنٹرل بیورو آف انوسٹیگیشن (سی بی آئی) اور انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے قرض فراہم کرنے والے بینکوں اور حکومت کی ایماء پر ان کے خلاف انتہائی غلط، بے بنیاد الزامات عائد کرتے ہوئے چارج شیٹ داخل کی ہے۔ وجئے ملیا نے کہا کہ ’’ای ڈی نے میرے گروپ کی کمپنیوں، میرے ارکان خاندان کی مملوکہ ؍ زیرکنٹرول کمپنیوں کے اثاثوں کو انسداد رقمی ہیر پھیر قانون کے تحت ضبط کرلیا ہے جن کی موجودہ مجموعی مالیت تقریباً 13,900 کروڑ روپئے ہے‘‘۔ ملیا نے کہا کہ المختصر ’’اب میں بینک نادہندگی و دھوکہ دہی کا ’’پوسٹر بوائے‘‘ اور عوامی برہمی کی علامت بن گیا ہوں‘‘۔ انہوں نے اپنے اثاثے فروخت کرتے ہوئے 2 ارب امریکی ڈالرس کی ادائیگی کے ساتھ تمام قرض بے باق کرنے کی پیشکش کی ہے۔

بی جے پی کا ایمرجنسی پر ویڈیو دکھا کر کانگریس پر حملہ
نئی دہلی،26جون(سیاست ڈاٹ کام) بی جے پی نے ایمرجنسی پر کانگریس پر حملہ کرتے ہوئے ایک ویڈیو جاری کر کے ہندوستانی تاریخ میں اسے سیاہ باب قرار دیا ہے ۔بی جے پی نے 26جون 1975کے اخباروں کے تراشے اور وزیر اعظم نریندر مودی اور پارٹی صدر امت شاہ کی آواز والا ویڈیو جاری کیا ہے ۔بڑی تعداد میں لوگوں کی گرفتاری کو بھی ویڈیو میں دکھایا گیاہے ۔مسٹر مودی نے ویڈیو میں کہا کہ کانگریس نے ایمرجنسی میں پورے ملک کو جیل میں تبدیل کردیا تھا۔25جون 1975کی شب کو فراموش نہیں کیا جاسکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اقتدار میں بنے رہنے کیلئے ایمرجنسی نافذ کی گئی تھی۔مسٹر شاہ نے کہا کہ تقریباً ایک کروڑ افراد کو فیملی پلاننگ جیسے بہیمانہ قانون کا سامنا کرنا پڑا اور ایک سال کے اندر سرجری کے ذریعہ مردو ں کو گذرنا پڑا۔انہوں نے کہا کہ شادی کا پتہ کئے بغیر ہر عمر کے لوگوں کی نس بندی کردی گئی۔