میگھالیہ میں بی جے پی کے زوال کی شروعات جانوروں کے ذبیحہ کے متعلق ہدایت کے خلاف 5000کارکنوں نے پارٹی چھوڑا

شیلانگ:ذبیحہ کے لئے جانوروں کی فروخت پر امتناع کے متعلق مرکز کے نئے قانون کے خلاف میگھالیہ میں چہارشنبہ کے روز 5000سے زیادہ بھارتیہ جنتا پارٹی ( بی جے پی) کارکنوں نے پارٹی چھوڑ دی۔

مستعفی ہونے والے میں بی جے پی تورا سیٹی یوتھ وینگ کے صدرگراہم ڈانگو نے کہاکہ یہ بی جے پی کی زیر قیادت این ڈی اے حکومت کے خلاف ہمارا اقدام ہے جو ’’ قبائیلیوں او ر دیگر طبقات کو دبانے کی کوشش کررہی ہے جو بیف کا استعمال کررہے ہیں‘‘۔
ڈانگو نے کہاکہ بی جے پی کی پانچ منڈل کمیٹیاں تحلیل کردی گئی ہیں اور 5000یوتھ ورکرس نے پارٹی چھوڑدی ۔انہوں نے کہاکہ ’’ ہم بی جے پی کی طرح اپنے ہی لوگوں کے جذبات سے کھلواڑ نہیں کرتا اور ہی دوہری سیاست ہمارا شیوا ہے۔

کوئی بھی پارٹی اور انفرادی طور پر ہمارے لوگوں کے جذبات سے کھلواڑ کریگا ہم اس کی مخالفت کریں گے۔

ہم اپنی قبائیلی زمین بچانے کاکام کررہے ہیں‘‘۔ میگھالیہ کے دو سینئر بی جے پی لیڈران بچو مارک اور برنارڈ مارک نے پہلے ہی پارٹی چھوڑدی ہے۔

پچھلے ہفتے ریاست کے بی جے پی قائدین نے دھمکی دیتے ہوئے کہاکہ اگر مرکزی حکومت مویشیو ں کی تجارت کے متعلق قوانین میں تبدیلی نہیں لاتے ہے تو وہ پارٹی چھوڑ دیں گے۔

بی جے پی کے ریاستی نائب صدر جان انٹونیوس لینگ ڈو نے کہاکہ’’میگھالیہ میں زیادہ تر پارٹی قائدین نئے قوانین سے خوش نہیں ہیں جس کا راست اثر ہمارے لوگوں پر پڑھ رہا ہے‘‘