میڈیاسے جھوٹ نہ بولنے ٹرمپ ترجمان کا وعدہ

یہ دو رخی ٹریفک ہے ، تنقید کرنے والے تنقید برداشت بھی کریں

واشنگٹن۔24 جنوری ۔(سیاست ڈاٹ کام) امریکہ کے صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے میڈیا سکریٹری نے کہا کہ وہ نامہ نگاروں سے کبھی بھی جھوٹ نہیں بولیں گے ۔وائٹ ہاؤس کے ترجمان شین اسپائسر کا یہ بیان اس وقت آیا جب انہوں نے ہفتہ کو نامہ نگاروں کے سامنے یہ اعلان کیا تھا کہ صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی حلف برداری کی تقریب میں سب سے زیادہ لوگ شامل ہوئے تھے ، اتنی تعداد اس سے قبل نہیں دیکھی گئی تھی۔ترجمان کا یہ دعوی سوشل میڈیا پر تنازعہ کا موضوع تب بن گیا جب وہاں پر کچھ تصاویر میں ٹرمپ کی حلف برداری تقریب کے دوران شامل ہوئی بھیڑ کو سال 2009ء میں سابق صدر براک اوباما کی حلف برداری تقریب میں پہنچی بھیڑ سے بھی کم بتایا گیا۔اسپائسر کے اس بیان پر تنقید ہونے کے بعد صدر کی مشیر کیلیانے کانوے نے اتوار کو ان کے دفاع میں کہا تھا کہ وائٹ ہاؤس آپ کے سامنے ایک واضح حقیقت رکھنا چاہتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا پر جو کچھ کہا جا رہا ہے وہ یکطرفہ ہے ۔کل وائٹ ہاؤس کی ایک رسمی بریفنگ میں ایک نامہ نگار نے اسپائسر سے پوچھا کہ کیا ان کا ارادہ ہمیشہ سے سچ بولنے کا تھا۔ اسپائسر نے کہا،’’ہمارا ارادہ آپ سے کبھی جھوٹ بولنے کا نہیں تھا۔ میں پریس کے ساتھ بہتر تعلق رکھنا چاہتا ہوں‘‘۔ اسپائسر نے انتظامیہ کے نقطہ نظر کو پیش کرنے کے اپنے حق کا دفاع کیا۔ انہوں نے کہا کہ مختلف ٹیلی ویژن چینلوں اور آن لائن ناظرین کے درمیان ہفتہ کو حلف برداری کی تقریب میں بھیڑ کے سلسلے میں کیا گیا تبصرہ نشر ہوا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ٹرمپ اور ان کے مشیر صحافیوں کی جانب سے کئے گئے کوریج سے کافی ناراض ہیں اور انہوں نے اسے ان کی ساکھ کو کمزور کرنے والی کوشش قرار دیا۔اسپائسرس نے کہاکہ ٹرمپ کو عہدہ کا جائز۔ہ حاصل کئے صرف چند دان ہی گزرے ہیں اور میڈیا والے اُن کے پیچھے ہاتھ دھوکر پڑگئے ہیں اور ہربات پر تنقید کررہے ہیں کہ ایسا نہیں ہوسکتا، ویسا نہیں ہوسکتا ۔ ٹرمپ نے اپنی انتخابی ریالوں میں بھی میڈیا کو غیردیانتدار قرار دیا تھا اسکا مطلب یہ نہیں کہ وہ ساری دنیا کی میڈیا سے بیزار یا ناراض ہیں۔ دنیا کے ہر ملک میں آپ کو غیردیانتدار میڈیا والے مل جائیں گے جنھیں بکاؤ کہا جاتا ہے ۔ اگر اُن پر تنقید کی جائے تو اس میں بُرائی کیاہے ۔جب میڈیا یہ سمجھتا ہے کہ اُسے ہر ایک پر تنقید کرنے کا حق حاصل ہے تو میڈیا پر جب تنقیدیں کی جارہی ہیں تواس کا رنگ کیوں سفید پڑگیا ہے ۔ صاحب ، یہ دو رخی ٹریفک ہے ۔ ون وے ٹریفک میں ہم داخل ہی نہیں ہوتے۔ جب آپ تنقید کرسکتے ہیں تو تنقید سننے کے بھی عادی بنئے ۔ اس کے باوجود بھی ٹرمپ کی اعلیٰ ظرفی دیکھئے کہ میڈیا کی جانب سے اُن پر لعن طعن کرنے کے باوجود انھوں نے ہر مشکل کاڈٹ کر سامنا کیا ۔ ہلاری کے ای ۔ میلز تنازعہ کو جس طرح میڈیا نے پیش کیا تو اُس پر کوئی واویلا نہیں مچایا گیا ۔بس اتنا کہا گیا کہ انٹلیجنس نے ہلاری کو دھوکہ دیا جبکہ حقائق اب بھی پوری طرح منظرعام پر نہیں آئے ہیں۔ میڈیا کو انتظار کرنے اور صبر کرنے کی عادت ڈالنی چاہئے ۔ ہر معاملہ کی تہہ تک عاجلانہ طورپر پہنچنے کی عادت اچھی نہیں۔ معاملات کو اچھی طرح پرکھنے کے بعد ہی کوئی فیصلہ کرنا چاہئے ۔ ہم بھی وعدہ کرتے ہیں کہ صحافیوں سے کبھی جھوٹ نہیں بولیں گے یا کوئی غلط انفارمیشن اُن تک نہیں پہنچائیں گے ۔

 

ٹرمپ کے معاون کا دورۂ کینیڈا منسوخ
کیلگری۔24 جنوری ۔(سیاست ڈاٹ کام)  امریکہ کے صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے ایک سینئر معاون جاریڈ کشنر نے کینیڈا کے مجوزہ دورے کو منسوخ کر دیا ہے ۔کینیڈا کی حکومت کے ذرائع نے بتایا کہ مسٹر کشنر کو کینیڈا میں وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کی ٹیم کے حکام سے مذاکرات کرنی تھی۔دونوں ممالک کے حکام کی اس ملاقات کو کافی اہم سمجھا جا رہا تھا کیونکہ مسٹر ٹرمپ نے اپنے انتخابی مہم کے دوران کہا تھا کہ امریکہ،کینیڈا اور میکسیکو شمالی امریکہ آزاد تجارتی معاہدہ (نافٹا) پر پھر سے بات چیت کرنا چاہتے ہیں اور اگر یہ معاہدہ امریکہ کے مفاد میںنہیں ہوا تو اسے منسوخ بھی کیا جا سکتا ہے ۔