میٹس نے شام سے امریکی فوج کے انخلاء کے سرکاری حکم پر دستخط کئے

واشنگٹن-امریکہ کے نئے وزیر دفاع جیمس میٹس نے شام سے امریکی فوج کے انخلاء کے ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کر دیے ہیں۔سی این این نے اپنی رپورٹ میں کچھ نامعلوم دفاع کے افسران کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ اس ایگزیکٹو آرڈر میں اس بات کا واضح طور پر ذکر ہے کہ سیریا سے امریکی فوج کی واپسی کب اور کیسے ہوگی۔

سی این این کی رپورٹ کے مطابق آئندہ کچھ ہفتوں میں فوجیوں کی واپسی شروع ہو سکتی ہے جو کئی ہفتے تک جاری رہے گی۔ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے سیریا میں داعش کے خلاف جنگ میں جیت کا دعویٰ کرتے ہوئے امریکی فوجیوں کی واپسی کا اعلان کیا ہے

۔غور طلب ہے کہ مسٹر میٹس نے وزارت دفاع کے منصب سے استعفیٰ دینے کا اعلان بھی کیا ہے ۔

انہوں نے ٹرمپ انتظامیہ کے اس فیصلے کو استعفیٰ کی وجہ قرار دیا۔ اس دوران مسٹر ٹرمپ نے اتوارکو ٹویٹ کیا کہ انہوں نے پیٹرک شاناہن کو کارگزار وزیر دفاع مقرر کیا ہے ۔

امریکی صدر نے ٹویٹر پر لکھا کہ انہوں نے اتوار کو ترکی کے صدر رجب طیب اردگان سے فون پر فوجی، سفارتی امور سمیت شام سے امریکی فوج ہٹانے اور دونوں ملکوں کے درمیان وسیع تعاون پرگفتگو کی۔مسٹر ٹرمپ نے ٹویٹ کیا،‘میں نے ترکی کے صدر سے ایک طویل اور ضروری گفتگو کی۔

ہم نے آئی ایس آئی ایس، شام میں باہمی مداخلت اور امریکی فوجیوں کے ہٹائے جانے پر گفتگو کی۔ اس کے علاوہ ہم نے وسیع پیمانے پر دو طرفہ تجارت پر بات چیت بھی کی۔غور طلب ہے کہ سیریا میں داعش کے خلاف جنگ میں سنہ 2015 سے ہی دو ہزار سے زائد امریکی فوجی تعینات ہیں۔