میٹرو ریل پراجکٹ : پرانے شہر کی ترقی کا سبب بن سکتا تھا !

حیدرآباد۔3نومبر(سیاست نیوز) شہر کے کسی بھی حصہ میں جہاں ٹریفک مسائل میں اضافہ ہوجاتا ہے شہر کے اس خطہ کی اہمیت گھٹتی جاتی ہے اور لوگ ان علاقوں سے گذرنے کیلئے کترانے لگتے ہیں جس کی وجہ سے ان علاقوں سے سرکاری محکمہ جات جیسے مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کے علاوہ محکمہ سیاحت ‘ شہری ترقیاتی اداروں کی جانب سے ان علاقوں کی ترقی کے متعلق منصوبہ بندی میں سست روی پیدا ہوجاتی ہے کیونکہ جب بیرونی شہری ان علاقوں میں نہیں پہنچتے اور ان علاقوں کے رہنے والے ان حالات کے عادی ہوجاتے ہیں تو ان اداروں کو ان علاقوں کی پرواہ باقی نہیں رہتی۔ حیدرآباد میں میٹرو ریل کے سنگ بنیاد کے ساتھ ہی پرانے شہر میں جن علاقوں سے میٹرو ریل کی گذر گاہیں ہیں ان علاقوں کی قیمتوں میں زبردست اچھال دیکھا گیا تھا لیکن اس کے بعد جیسے جیسے میٹرو کی مخالفت کی جانے لگی بڑھی ہوئی قیمتوں میں گراوٹ ریکارڈ کی جانے لگی جس کے نتیجہ میں ان اہم سڑکوں کی اہمیت ختم ہوگئی ۔پرانے شہر میں میٹرو ریل کی شروعات حیدرآباد کے پرانے شہر تک شہر کے ہر خطہ سے عوام کو بہ آسانی پہنچنے کے لئے سہولت فراہم کرسکتی تھی لیکن اس پراجکٹ کی مخالفت کے سبب اب ایل بی نگر‘ کوکٹ پلی‘ حیات نگر ‘ ناگول ‘ میاں پور‘ ہائی ٹیک سٹی وغیرہ سے جو لوگ پرانے شہر کو پہنچنا چاہتے ہیں وہ سڑک کے ذریعہ مسافت کے وقت کو دیکھتے ہوئے اس علاقہ میں بغرض سیاحت یا بغرض خریداری پہنچنے کیلئے بھی ازسر نو غور کرنے پر مجبور ہوجائیں گے۔ پرانے شہرمیں خاص طور پر مہاتما گاندھی بس اسٹیشن‘ دارالشفاء‘ سالارجنگ میوزیم‘ میر عالم منڈی ‘ چارمینار‘ شاہ علی بنڈہ ‘ شمشیر گنج اور فلک نما کی راہداری کے کاموں کی شروعات ہوجاتی تو ایسی صورت میں ہر میٹرو اسٹیشن کے قریب پرانے شہر کے عوام کے لئے نئے بازار کی بنیاد ڈالی جا سکتی تھی لیکن اس پراجکٹ کی مخالفت کے ذریعہ یہ تاثر دیا گیا کہ ہمیں شہر کی ترقی سے دلچسپی نہیں ہے بلکہ شہریوں کو ٹریفک کی الجھنوں میں الجھائے رکھتے ہوئے انہیں کسی اور محاذ پر فکر کرنے کا موقع ہی نہ دیا جائے کیونکہ جب وہ معاشی اعتبار مستحکم ہوں گے تو ان کی تعلیمی ترقی بھی ممکن ہوگی اور جب انسان علم کے زیور سے آراستہ ہوتا ہے تو اس میں سوال کرنے کی ہمت بھی پیدا ہوجاتی ہے۔ پرانے شہر میں میٹرو ریل پراجکٹ ابتدائی طور پر تیار کردہ نقشہ اور راہداری کی بنیاد پر تعمیر شروع کردی جاتی تو اس پراجکٹ سے نہ صرف پرانے شہر کے عوا م کو زبردست فائدہ حاصل ہوتا بلکہ دیگر علاقوں کے عوام کی پرانے شہرتک رسائی بھی ممکن ہوتی