مینش سسوڈیا اور مشرا کو مخالف نوٹ بندی مارچ کے دوران کیاگرفتار

نئی دہلی:دہلی کے ڈپٹی چیف منسٹر منیش سسوڈیا اور ان کی کابینی رفیق کپل مشراء کو آج اس وقت حراست میں لیاگیا جب وہ مرکزی حکومت کے نوٹ بندی فیصلے کے خلاف جنتر منتر سے پارلیمنٹ کی طرف مارچ کررہے تھے۔مارچ کے آغاز سے قبل منیش سسوڈیا نے وزیر اعظم نریندر مودی پر حملہ بولتے ہوئے کہاکہ نوٹوں بندی کے ذریعہ وہ عوام کو رولا رہے ہیں اور خود ’’ مگر مچھ کے آنسو‘‘ بہار ہے ہیں۔’’ ہمیں مودی کی سیاسی اور ذاتی زندگی سے کوئی سروکار نہیں ہے۔

یہ نوٹ بندی نہیں بلکہ نوٹ بدلی ہے۔ کشمیر کے دہشت گردوں کے ہاتھوں میںآج 2000کے نوٹ دیکھائی دئے ۔ ان کے پاس یہ نوٹ کہاں سے ائے؟ کیامودی اس خامی سے واقف نہیں ہے‘ یہ پھر وہ خود اس میں ملوث ہیں۔ ’’ وہ خود ہمیشہ روتے ہیں اور عوام کو بھی رونے کے لئے مجبور کررہے ہیں‘ مگر وہ صرف مگر مچھ کے آنسو بہاتے ہیں ۔

عوام چاہتی ہے کہ‘ نوٹ بندی کے فیصلے کو واپس لینا چاہئے۔ منیش سسوڈیا نے ان خیالات کاجنتر منتر پر اظہار کیا جہاں پر ان کے کابینی رفقاء گوپال رائے اور کپل مشراء اور ستیند ر جین بھی موجود تھے۔سسوڈیا نے کہاکہ’’ نہ ہی دھشت گردوں کی امداد پر فرق پڑا نہ ہی جعلی نوٹوں پر او رنہ ہی کالے دھن پر کوئی فرق پڑا۔

حکومت کے پاس ایک رینک ایک پنشن کی اجرائی کے لئے پیسہ نہیں ہے مگر صنعت کاروں کو قرضہ جات جاری کئے جارہے ہیں۔ ایک دن قبل ریالی کے دوران چیف منسٹر ارویند کجریوال نے پنچاب میں لوگوں کو نصیحت دیتے ہوئے کہاتھا کہ منسوخ نوٹوں کے بجائے وزیراعظم بدلو ‘ انہوں نے نعرے لگایا کہ’’ نوٹ نہیں ‘ پی ایم بدلو‘‘۔