امریکہ کی خاتون اول میلینا ٹرمپ نے کہاکہ جنسی بدسلوکی کا جو عورتیں الزام لگاتی ہیں’’ وہ باتیں پر توجہہ ضروری ہے‘‘ اور اسکی مدد کرنے ہوگی ‘ مگر مرد وں کی حمایت بھی ہونی چاہئے۔
میلینا اپنے کینیا کے دوران کے موقع پر امریکن براڈکاسٹنگ کارپوریشن کو انٹریو دے رہی تھیں ‘ جس کا کچھ حصہ گڈ مارننگ امریکہ میں نشر کیاگیا۔وہ دراصل بریڈ کیواناؤ اور صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے درمیان سپریم کورٹ کے فیصلے پر بات کررہی تھیں ‘ جس پر 1980میں جنسی بدسلوکاالزام عائد کیاگیاتھا۔
مس ٹرمپ نے کہاکہ الزامات کو ’’ حقیقی اور سخت شواہد ‘‘ کی پشت پناہی چاہئے اور الزام لگانے والے کو اپنے ’’ شواہد پیش کرنا ‘‘ بھی چاہئے۔
جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا آپ می ٹو تحریک کی حمایت کرتی ہیں تو انہوں نے کہاکہ ’’ میں عورتوں کی حمایت میں کھڑی ہوں اور ان کی باتیں سننا چاہئے۔
ہمیں ان کی مدد میں کھڑا ہونا چاہئے‘ نہ صرف عورتوں کے لئے بلکہ مردوں کے لئے بھی‘‘۔انہوں نے کہاکہ ’’ میں عورتوں کے ساتھ کھڑی رہوں گی‘ مگر ہمیں چاہئے ہم شواہد دیکھائیں‘ آپ صرف اتنا کہہ دیں کہ کسی نے ’’ میرے ساتھ جنسی بدسلوکی کی تھی‘ یا ’ تم نے میرے ساتھ ایسا کیاہے‘ کیوں کہ بعض وقت میں میڈیا کافی دوررہتا ہے ‘ اور وہ کہانیاں بنانا شروع کردیتا ہے‘ یہ درست اور صحیح نہیں ہے‘۔
پچھلے سالوں میں مسٹر ٹرمپ پر جنسی بدسلوکی کا مختلف عورتوں نے الزام لگایا ہے اور اس لئے انہو ں نے کہاکہکسی مرد کے کئی سالوں تک اس طرح کے الزامات کا سامنا کرنا ’’ بڑا ہولنا ک ‘ہوتا ہے ‘ جیسا مسٹر کیوانناؤ نے سامنا کیاہے۔
انہو ں نے بھی مسٹر ٹرمپ کی طرح الزامات کو مستر د کردیا تھا۔کیوانناؤ اب امریکی سپریم کورٹ کے جج ہیں ۔
جب انہو ں نے جج کی حیثیت سے حلف لیا تھا مسٹر ٹرمپ نے مسٹر کیوانناؤ او ران کی فیملی سے معافی بھی مانگی تھی