یانگون: سینکڑوں عمارتیں روہنگیا دیہاتوں میں جنوبی میانمار میں نذر آتش کردی گئی۔سیٹلائٹ سے لی گئی تازہ تصوئریں جو آج جاری کی گئیں ‘ خانہ جنگی علاقہ میں تازہ لڑائی کی توثیق کی گئی۔ شمالی ارکان میں جومسلم روہنگیا ‘ اقلیت کی غالب آبادی کا علاقہ ہے او ربنگلہ دیش کی سرحد سے متصل ہے ‘
فوج کی سرحد ی چوکیوں سے اچانک دھاؤں کے نتیجہ میں گذشتہ ماہ تقریباً 90ملازمین پولیس ہلاک ہوچکے ہیں۔ فوججیوں نے کئی افرادکوہلاک کردیاہے او رکئی دیگر حملہ آواروں کی تلاش کے بہانے گرفتار کرلئے گئے ہیں۔حکومت کا کہنا ہے کہ بنیادپرست روہنگیا عسکرت پسندوں کے بیرون ملک اسلام پسندوں سے روابط ہیں۔
کل تازہ لڑائی شروع ہوگئی جب کہ دو فوجیوں کو یہ حملہ آواروں نے ہلاک کردیا۔ فوج کے بموجب انہوں نے لڑاکا ہیلی کاپٹر کی خدمات حاصل کی تھیں تاکہ گھات لگا کر حملے کئے جاسکیں۔
یہ بحران اسنای حقوق کے سنگین استحصال کا من مانے استعمال کیاجارہا ہے۔ فوج کے دھاوے میانمار کی نئی منتخبہ حکومت پر بین الاقوامی دباؤ کی وجہ بن کئے گئے ہیں اور اپنی فوج کے مقابلے کی صلاحیت مشتبہ ہوگئی ہے۔
سیٹلائٹ کی نئی تصوئیریں آج انسانی حقوق کی نگرانکار تنظیم کی جانب سے جاری کی گئی ۔ جن میں فوجیوں کو بڑے پیمانے پر روہنگیا دیہاتوں کو نذر آتش کرتے ہوئے دیکھایاگیا ہے۔