مکہ مسجد کیس۔ تحقیقاتی ایجنسی این ائی اے پر جاوید اختر کی برہمی

ملک کے اونچے تحقیقاتی ادارہ جو دہشت گرد حملوں کی جانچ کرتا ہے‘ نیشنل انوسٹی گیشن ایجنسی پر اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے شدید برہمی کاسامنا کرنا پڑرہا ہے کیونکہ 2007مکہ مسجد بم دھماکہ کیس کے ملزمین کے خلاف این ائی اے الزامات ثابت کرنے میں ناکام رہا ہے۔

کانگریس نے کہاکہ این ائی اے پر سے ملک کی عوام کا اعتماد ختم ہورہا ہے۔ سینئر کانگریس لیڈر غلام نبی آزاد نے کہاکہ اسی طرح کے فیصلے پچھلے چار سالوں سے سنائے جارہے ہیں جب سے یہ حکومت اقتدار میں ائی ہے اور لوگو ں کا اعتماد ان اداروں پر سے ختم ہوتا جارہا ہے۔

اسی طرز پر شاعر اور گیت کار جاوید اختر نے ایجنسی کو نرم انداز میں تنقید کا نشانہ بنایا۔ٹوئٹر کے ذریعہ اختر نے چہارشنبہ کے روز لکھا کہ اب سے این ائی اے ملک میں بین مذہبی شادیوں کی جانچ کرے۔ اختر نے لکھا کہ’’ مشن پورا ہوا ‘ مکہ مسجد کیس میں ان کی بڑی کامیابی پر میں مبارکباد پیش کرتاہوں ۔

اب ان کے پاس سارے دنیا کے بین مذہبی شادیوں کی جانچ کے لئے وقت ہے‘‘۔مذکورہ سابق رکن پارلیمنٹ راجیہ سبھانے ہادیہ کے کیس کا حوالہ جس میں ایک ہندو لڑکی کی مسلم لڑکے کے ساتھ شادی این ائی اے کی تفتیش میں ہے تاکہ اس کیس میں دہشت گردی کے زوایہ کا جائزہ لیاجاسکے۔

پانچوں ملزمین جس میں ہندو لیڈر آسیما آنند شامل ہے ‘ اس کیس میں شواہد کی کمی کی بنا پر بری کردئے گئے ہیں۔ فیصلہ سنانے کے بعد متعلقہ جج نے اپنا استعفیٰ پیش کردیاتھا جو تنازع کاسبب بنا۔