کوالالمپور۔ 4 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) ملائیشیا کے سابق وزیراعظم نجیب رزاق پر آج عدالت میں دھوکہ دہی اور بدعنوانیوں میں ملوث رہنے کے الزامات عائد کئے گئے۔ یاد رہے کہ صرف دو ماہ قبل سرکاری سرمایہ کاری فنڈ میں کروڑہا ڈالرس کے خرد برد کے اسکینڈل نے نجیب رزاق کو الیکشن میں شکست فاش کے ساتھ دھول چٹا دی۔ عدالت میں ان پر جو بھی الزامات عائد کئے گئے ہیں۔ نجیب رزاق نے ان الزامات کی تردید کی ہے۔ کوالالمپور کی ہائیکورٹ کے کٹہرے میں ٹھہر کر نجیب رزاق نے انتہائی دھیمے لہجہ میں الزامات کی تردید کی۔ یہاں اس بات کا تذکرہ دلچسپ ہوگا کہ نجیب رزاق ایک پرتعیش طرز زندگی کے عادی تھے۔ عدالت میں بھی انہوں نے سوٹ پر سرخ رنگ کی ٹائی پہن رکھی تھی۔ جس وقت انہیں کمرۂ عدالت میں لایا گیا۔ وہ انتہائی پرسکون نظر آرہے تھے۔ انہوں نے وہاں موجود لوگوں کی جانب مسکراکر دیکھا۔ ان پر الزام ہے کہ انہوں نے اپنے اختیارات کا بے جا استعمال کرتے ہوئے کروڑہا ڈالرس کا خردبرد کیا اور اسے اپنے خانگی بینک اکاؤنٹ میں جمع کروایا جو دراصل سرمایہ کاری کے لئے سرکاری فنڈس کا حصہ تھا جس کے بارے میں امریکی تحقیقاتی افسران کا کہنا ہے کہ نجیب اور ان کے ساتھیوں نے سرکاری خزانے کو جی بھر کر لوٹا۔ ان پر تین سنگین الزامات عائد کئے گئے ہیں اور ہر الزام کے ثابت ہونے پر انہیں فی الزام 20 سال کی سزائے قید دی جاسکتی ہے۔ علاوہ ازیں اس نوعیت کے ملزمین کو کوڑے بھی لگائے جاتے ہیں لیکن نجیب رزاق کی عمر کا لحاظ کرتے ہوئے انہیں کوڑے نہیں لگائے جائیں گے۔ ایسے حالات پیدا ہونے پر نجیب رزاق نے ملائیشیا کی مہاتر محمد حکومت پر سیاسی انتقام لینے کا الزام عائد کیا ہے۔ اپنی گرفتاریوں کے چند گھنٹوں بعد ہی انہوں نے اپنے ایک ریکارڈ شدہ پیغام میں جو سوشیل میڈیا پر دیا گیا، ملائیشیا ئی عوام سے معذرت خواہی کی اور کہا کہ ایک بشر ہونے کے ناطے مجھ میں بھی انسانی خامیاں موجود ہیں لیکن فی الحال مجھ پر اور میرے خاندان پر جو الزامات عائد کئے گئے ہیں، غلط اور بے بنیاد ہیں۔ نئے وزیراعظم مہاتر محمد نے 1MDB تحقیقات کا دوبارہ آغاز کیا جارہا ہے جسے نجیب رزاق نے 2009ء میں قائم کیا تھا لیکن کروڑہا ڈالرس کے فنڈ میں خرد برد کے بعد اس کی تحقیقات دنیا کے دیگر ممالک کے علاوہ امریکہ میں بھی شروع کی گئی تھی۔ نجیب اور ان کی اہلیہ سے اس بارے میں پوچھ گچھ بھی کی گئی تھی اور ان کے ملک چھوڑ کر جانے پر امتناع عائد کردیا گیا جبکہ پولیس نے نجیب کی املاک کی تحقیقات کے دوران 272 ملین ڈالرس کے زیورات اور دیگر قیمتی اشیاء بھی ضبط کی تھیں۔ امریکی تحقیقاتی افسران کا کہنا ہے کہ 1MDB سے 4.5 ملین ڈالرس کا سرقہ کرتے ہوئے نجیب رزاق کے خانگی اکاؤنٹ میں منتقل کرنے کا کام ان کے ساتھیوں کی جانب سے انجام دیا گیا۔ اس کیس میں ملائیشیا کے اٹارنی جنرل ٹامی تھامس پراسیکیوشن کے سربراہ ہوں گے۔