مولانا اسرار الحق قاسمی کا انتقال ، جسد سپرد لحد، صدر جمہوریہ اور وزیر اعظم کا اظہار تعزیت 

کشن گنج : معروف عالم دین ، ملی سماجی او رکشن گنج کے رکن پارلیمنٹ مولانا اسرار الحق قاسمی کا جمعہ کی رات ۷۶؍ سال کی عمر میں اچانک قلب پر حملہ کے باعث انتقال ہوگیا ہے ۔ پسماندگان میں تین بیٹے دو بیٹیاں ہیں ۔ مرحوم کی نماز جنازہ تعلیم آباد ٹیپو کشن گنج میں ان کے قائم کردہ ملی گرلس اسکول کے احاطہ میں ادا کی گئی او رمقامی قبرستان میں تدفین عمل آئی ۔ مولانا قاسمی کی نماز جنازہ میں بڑی تعداد میں لوگ شریک تھے ۔

مولانا اسرار الحق قاسمی انتقال سے چند گھنٹے قبل ہی اپنے قائم کردہ مدرسہ دارالعلوم صفہ میں ایک پروگرام سے خطاب کرکے لوٹے تھے ۔ بعد ازاں وہ تہجد کے لئے نیند سے بیدار ہوئے اور وضو کرنے کے بعد نماز کی تیاری کررہے تھے اچانک دل کا دورہ پڑا اور موت واقع ہوگئی ۔ مولانا قاسمی کے انتقال سے کوئی گوشوں میں غم کی لہر دوڑ گئی ۔ مولانا کے انتقال پر کئی سیاسی شخصیات نے تعزیتی پیام ارسال کئے ۔ صدر جمہوریہ ہند رام ناتھ کووند نے اپنے تعزیتی پیام میں کہا کہ کشن گنج کے لوک سبھا رکن محمد اسرار الحق کے انتقال کی خبر سے دکھ ہوا ہے ۔ صدر جمہوریہ نے پسماندگان کے ساتھ اظہار ہمدردری کیا ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی ٹوئیٹر پر اپناتعزیتی پیام ارسال کیا ہے ۔

جس میں انہوں نے کہاکہ انہیں مولانا اسرار الحق قاسمی کے انتقال گہرا دکھ پہنچا ہے۔ میں پسماندگان کے غم میں برابر کا شریک ہوں ۔