زہرہ الہام جس کا تعلق افغانستان کی مذہبی اقلیتی طبقے ہزارا سے ہے ‘ نے اپنے ہزارا اور فارسی مظاہرے کے دوران دل کو چھولینے والی آواز سے سامعین کا دل جیت لیا رنگ برنگے افغان ڈریس زیب تن کئے اور ہیل پہنے ہوئی زہرہ الہام سب کی مرکز توجہہ بنی ہوئی تھی
کابل۔پہلی خاتون جس کے امریکہ ائیڈول کے افغان ورژن میں جیت حاصل نے کہاکہ وہ اپنی موسیقی کے ذریعہ طالبان کامقابلہ کرے گی ‘ ایسے وقت میں انہوں نے جیت حاصل کی جب ان کا ملک تشویش ناک حالات کے دور سے گذ ررہا ہے۔
زہرہ الہام نے پچھلے ہفتے افغان ورژن کے 14ویں ایڈیشن میں جیت حاصل کی ‘ مسلسل تیرہ سالوں تک مشہور ٹیلی ویثرن پر گانے کے اس مقابلے میں مردوں کی جیت حاصل کرنے کے بعدانہو ں نے یہ کارنامہ انجام دیاہے۔
زہرہ الہام جس کا تعلق افغانستان کی مذہبی اقلیتی طبقے ہزارا سے ہے ‘ نے اپنے ہزارا اور فارسی مظاہرے کے دوران دل کو چھولینے والی آواز سے سامعین کا دل جیت لیا رنگ برنگے افغان ڈریس زیب تن کئے اور ہیل پہنے ہوئی زہرہ الہام سب کی مرکز توجہہ بنی ہوئی تھی۔
ایسے وقت میں یہ نتائج سرخیوں بٹورہی ہیں جب کئی عورتیں سخت قدامت ملک کے خوف میں اپنے حقوق پامال ہوتے دیکھ رہے ہیں اور واشنگٹن جنگ سے باہر نکلنے کی راہ تلاش کرتے ہوئے طالبان کے ساتھ بات چیت منعقد کررہا ہے۔
افغان اسٹار کو پیش کرنے والے ایک خانگی ٹیلی ویثرن چیانل ٹولو پر انٹرویو میں اے ایف پی سے بات کرتے ہوئے الہام نے کہاکہ ایک ہفتہ سے زائد وقت لگا انہیں اپنی قابلیت کا مظاہرہ کرنے میں مگر وہ دیگر لڑکیوں سے حوصلہ حاصل کرتی رہیں۔
بیس سال کی نوجوان مذکورہ لڑکی نے کہاکہ ’’ مجھے اپنے آپ پر فخر ہے مگر مجھے پہلی عورت کا اعزاز حاصل کرنے پر حیرت بھی ہورہی ہے‘ ان کا سر ہری اسکارف سے چھپا ہوا تھا ‘ کیمرے کے سامنے ان کی ہچکچاہٹ اب بھی صاف نظر آرہی تھی۔
ان کی فیملی میں ایسا اب تک کسی نے نہیں ہے ۔ وہ یوٹیوب پر افغان گروپس کی پیشکش اور کم کرڈیسن جیسے سنگر کے گانے دیکھ کر متاثر ہوئی ۔
انہو ں نے کہاکہ’’ مجھے اپنا مستقبل موسیقی میں دیکھائی دے رہا ہے اور میں اپنے مستقبل یہیں پر چمکاؤں گی‘‘