باغپت : اختر علی اپنے خاندان کے دیگر ۱۲؍ لوگوں کے ساتھ گذشتہ دنوں ہندو مذہب میں شامل ہوگئے ہیں اوراب امید لگائے بیٹھے ہیں کہ یوگی حکومت ان کے بیٹے کے قاتلوں کے خلاف کارروائی کر کے انہیں انصاف دلائے گی ۔بیٹے کا قاتلوں کو سزا نہیں ملنے اورپولیس کے ذریعہ قتل معاملہ کو غیر جانبدارانہ جانچ نہ کروائے جانے سے مایوس اختر علی نے گذشتہ دنوں مذہب اسلام کو ترک کر تے ہوئے ہندو مذہب اختیار کرلیا ہے۔او راب یہ امید لگائے ہیں کہ یوگی حکومت انہیں انصاف دلائے گی ۔ اترپردیش کے باغپت میں اختر علی نے اپنے دیگر ۱۲؍ افراد خاندان کے ساتھ ہندو مذہب اختیار کرلیا ہے ۔او راس کیلئے ہندو واہنی کی نگرانی میں باضابطے ہاون کا اہتمام کیا گیا تھا ۔
اور سبھی ۱۳؍ لوگوں کو پوجاپاٹ کے دوران ہندو مذہب میں شامل کیاگیا ۔ اختر علی سے دھرم سنگھ بنے میڈیاسے بات کرتے ہوئے اپنے مذہب کو تبدیل کرنے کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کے ہندوستان میں مسلمانوں کو ایک نظر سے نہیں دیکھاجارہا ہے ۔مجھے انصاف چاہئے اسی لئے میں اور میرے افراد خاندان نے اپنا مذہب تبدیل کیا ہے ۔اور ہندو مذہب اپنالیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اسلام مذہب میں رہ کر قاتلوں کو سزا نہیں مل سکتی ۔کیونکہ مسلمانوں نے ہی میرے بیٹے کو قتل کیا ہے ۔
اور مسلم معاشرہ بھی ہمارا ساتھ نہیں دے رہا ہے ۔۔ دھرم سنگھ نے کہا کہ اپنے پورے گھر والوں کے ساتھ مذہب تبدیل کر نے کا حلف نامہ ایس ڈی ایم کو سونپ دیا ہے او رضلع مجسٹریٹ نے بھی اس کی تصدیق کی ہے ۔