نئی دہلی۔خطرناک گینگسٹر اور انڈرورلڈ ڈان اقبال کاسکر جس کو تھانے پولیس نے جبراً وصولی کے ایک کیس میں گرفتار کیاہے نے ڈی کمپنی کے کچھ اور رازوں پر سے پردہ اٹھایاہے۔
اس باز تازہ انکشاف میں کاسکر نے داؤد کی ڈی کمپنی الفاظ کے استعمال بتایا کہ جب یہ لوگ کسی مجرمانہ سرگرمی کو انجام دیتے ہیں۔کاسکر کا دعوی ہے ڈی کمپنی ’مودی ‘ اور ’ دہلی‘ کے لئے ’ چھوٹا شکیل‘ اور ‘ کراچی‘ کے لفظ کا استعمال کرتی ہے۔
رپورٹس کے مطابق بڑے کام کو انجام دیتے وقت داؤد کے لئے کمپنی ’بڑے‘ اور پولیس ویان کے لئے ’ڈبے‘ کا استعمال کیاجاتا ہے۔
کاسکر نے مبینہ طور پر انکشاف کیاہے ایک پیٹھی جو ایک لاکھ روپئے کے لئے استعمال کیاجاتا تھا اب اس کے بجائے ایک ڈبہ کہاجارہا ہے جبکہ ایک کروڑ کے لئے ایک کھوکھا کا لفظ استعمال کیاجاتاتھا جو اب ’ایک باکس ‘ کا لفظ استعمال کیاجارہا ہے۔
انڈروڈ کی کمپنی اپنے کارندوں سے بات چیت کے دوران ان لفظوں کا استعمال کرتی ہے۔ اس کے علاوہ کاسکر نے یہ بھی خلاصہ کیاہے کہ داؤد اور انیس ابراہیم پاکستان میں ہیں۔کاسکر کے مطابق وہ خفیہ ایجنسیوں کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے لئے بنا دستاویزات دبئی کا سفر کرتا ہے۔