مودی کی بروسلز میں آمد ، پرتپاک استقبال

دہشت گرد دھماکوں کے مہلوکین کو خراج عقیدت، یوروپی یونین قائدین سے ملاقات
بروسلز ۔ 30 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) وزیراعظم نریندر مودی ایک روزہ مصروف ترین دورہ پر آج بلجیم کے دارالحکومت بروسلز پہنچے جہاں وہ ہندوستان ۔ یوروپی یونین چوٹی کانفرنس میں شرکت کے علاوہ بلجیم کے ہم منصب چارلس مچل سے باہمی تعلقات پر تبادلہ خیال کریں گے۔ دہشت گردی کا مسئلہ اگرچہ چوٹی کانفرنس اور باہمی تعلقات میں اصل موضوع گفتگو رہے گا۔ اس کے علاوہ مودی ’میک ان انڈیا‘ اور ’اسمارٹ سٹیز‘ جیسے موضوعات پر یوروپی یونین کے ساتھ ہندوستان کی ساجھیداری میں پیشرفت کی کوشش کریں گے۔ وزارت امور خارجہ کے ترجمان وکاس سوروپ نے وزیراعظم کی بلجیم دارالحکومت میں آمد کے فوری بعد ٹوئیٹر پر لکھا کہ ’’طلوع کے ساتھ ہی سرخ قالین استقبال کیا گیا۔ وزیراعظم مودی کا بروسلز پر آمد پر پرتپاک استقبال کیا گیا‘‘۔ بروسلز میں 22 مارچ کو ہوئے دہشت گرد حملہ کے چند دن بعد ہی مودی یہ دورہ کررہے ہیں۔ اس حملہ میں 32 افراد ہلاک ہوگئے تھے جن میں بنگلور سے تعلق رکھنے والے ایک انفوسیس کے ایک ملازم رگھویندرن گنیشن بھی شامل تھے۔ ہندوستان ۔ یوروپی یونین کی تیرہویں چوٹی کانفرنس چار سال کے وقفہ کے بعد منعقد ہورہی ہیں۔ آخری چوٹی کانفرنس 2012ء کے دوران نئی دہلی میں منعقد ہوئی تھی اور کئی کلیدی مسائل پر مذاکرات میں پیدا شدہ تعطل ہنوز برقرار ہے۔ ہند ۔ یوروپی یونین چوٹی کانفرنس میں دہشت گردی سے مقابلہ کیلئے ساجھیداری کے علاوہ دریائے گنگا کے علاوہ دریائے رہائین اور دریائے دیونیوب کی صفائی جیسے اہم پراجکٹس سے دلچسپی اور اس ضمن میں اقدامات متوقع ہیں۔ یوروپی یونین ایک بلاگ کی حیثیت سے ہندوستان کا سب سے بڑا تجارتی ساجھیدار بھی ہے جس کے ساتھ 126 ارب امریکی ڈالر کی تجارت ہوتی ہے۔

ہندوستان اس بلاگ کو سب سے زیادہ درآمدات بھی کرتا ہے جس کی مالیت 65 بلین ڈالر ہے۔ 69 ارب ڈالر کا کاروبار ہندوستان میں ایف بی آئی (راست بیرونی سرمایہ کاری) کا ایک بڑا ذریعہ بھی ہے۔ مودی نے یہاں اپنی آمد کے فوری بعد اپنی مصروفیات کا آغاز کردیا۔ انہوں نے یوروپی ارکان پارلیمنٹ سے ملاقات کے علاوہ بلجیم کے پارلیمانی ارکان سے بھی ملاقات اور بات چیت کی۔ وزیراعظم کی آمد کے موقع پر یوروپی یونین نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ’’بروسلز میں جاری چوٹی کانفرنس باہمی تعلقات کے فروغ کیلئے ایک بہترین موقع ثابت ہوگی۔ مودی نے اپنے بیرونی دورہ کے آغاز سے قبل کہا تھا کہ ’’ہندوستان اور یوروپی یونین چوٹی کانفرنس کے علاوہ بلجیم کے ساتھ مضبوط اقتصادی تعلقات اور سرمایہ کاری کے مواقع میرے دورہ بروسلز کا اہم ایجنڈہ ہے‘‘۔ انہوں نے بروسلز میں حالیہ وحشت ناک حملوں کے دوران وہاں کے عوام کے صبر و استقامت کے جذبہ کی ستائش کی اور کہا کہ ہندوستان بھی ان کے ساتھ شانہ بشانہ رہے گا۔ مودی، بروسلز سے واشنگٹن روانہ ہوں گے جہاں 31 مارچ اور یکم ؍ اپریل کو نیوکلیئر سیکوریٹی کانفرنس میں شرکت کریں گے۔ بعدازاں یکم ؍ اپریل کو دو روزہ دورہ پر سعودی عرب روانہ ہوں گے جہاں توانائی اور سیکوریٹی کے شعبوں میں تعاون کے فروغ پر توجہ مرکوز کریں گے۔