پاکستان میں ہندوستانی ہائی کمشنر گوتم بمباوالے کا بیان ۔ ابھی فیصلہ نہیں ہوا ۔ حکومت
کراچی 6 ستمبر ( سیاست ڈاٹ کام )کچھ ایسے ریمارکس میں جو ملک میں حکومت کیلئے پسندیدہ نہیں ہوسکتے ‘ ہندوستانی ہائی کمشنر برائے پاکستان گوتم بمبا والے کا آج ایک معروف روزنامہ نے یہ کہتے ہوئے حوالہ دیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی سارک چوٹی کانفرنس کیلئے پاکستان کا دورہ کرنے کے منتظر ہیں۔ ہندوستانی ہائی کمشنر نے یہ ریمارکس ایسے وقت میںکئے ہیں جبکہ دونوں ملکوں کے مابین تعلقات میں زبردست کشیدگی پیدا ہوگئی ہے ۔ ان کے ریمارکس پر حکومت ہند کے ذرائع نے کوئی اہمیت دینے سے انکار کیا ہے اور کہا کہ جاریہ سال نومبر میں ہونے والی سارک چوٹی کانفرنس میں وزیر اعظم مودی کی شرکت کے تعلق سے ابھی کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے ۔ وزارت خارجہ کے ترجمان وکاس سوروپ نے کہا کہ اس طرح کے امور پر فیصلے اور اعلان اتنی جلدی نہیں کئے جاتے ۔ بمبا والے کراچی کونسل برائے خارجی تعلقات کے ایک مشاورتی اجلاس میں شریک تھے جو کل منعقد ہوا تھا ۔ ان کا ڈان نیوز نے یہ کہتے ہوئے حوالہ دیا کہ وہ مستقبل کی کچھ نہیں کہہ سکتے لیکن اب کی صورتحال یہ ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی جاریہ سال نومبر میں ہونے والی سارک چوٹی کانفرنس میںشرکت کے منتظر ہیں۔ ان کے ریمارکس سے الجھن پیدا ہوگئی ہے کیونکہ یہ حقیقت ہے کہ دونوں ملکوں کے مابین شدید لفظی تکرار چل رہی ہے اور دہشت گردی و کشمیر کی صورتحال کا مسئلہ سب کی توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے ۔ ہندوستان نے پاکستان پر سرحد پار سے دہشت گردی کی حوصلہ افزائی کا الزام عائد کیا ہے جبکہ پاکستان نے مسئلہ کشمیر کو بین الاقوامی رنگ دینے کی کوشش کی ہے اور اس کا الزام ہے کہ ہندوستان کی جانب سے کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کی جا رہی ہیں۔ ڈان نیوز کے بموجب بمبا والے نے کہا کہ حالانکہ دونوں ملکوں کے مابین تعلقات میں زبردست کشیدگی ہے لیکن آپریشنل سطح پر دونوں ملکوں کے مابین رابطے بھی ہیں۔ انہوںنے دونوں ملکوں کے مابین باہمی تجارتی تعلقات کو مستحکم کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ سیاسی مسائل حل ہونے کیلئے وقت لیتے ہیں۔ ( ابتدائی خبر صفحہ 3 پر )