دہلی میں پٹرول 74.40 روپئے ‘ ڈیزل 65.65 روپئے فی لیٹر ہوگیا ۔ ٹیکس میں کمی سے حکومت کا گریز
نئی دہلی 22 اپریل ( سیاست ڈاٹ کام ) پٹرول کی قیمتیں آج 74.40 روپئے فی لیٹر تک پہونچ گئیں جو بی جے پی زیر قیادت نریندر مودی حکومت میں سب سے زیادہ قیمت ہے ۔ اس کے علاوہ ڈیزل کی قیمتیں بھی 65.65 روپئے فی لیٹر تک پہونچ گئی ہیں جو ریکارڈ ہے ۔ ان قیمتوں کے بعد یہ مطالبات کئے جا رہے ہیں کہ صارفین پر بوجھ کم کرنے کیلئے اکسائز ڈیوٹی کو کم کیا جائے ۔ سرکاری تیل کمپنیوں کی جانب سے گذشتہ سال جون سے یومیہ اساس پر پٹرول کی قیمتوں پر نظرثانی کی جا رہی ہے ۔ آج تیل کمپنیوں نے دہلی میں پٹرول کی قیمت میں فی لیٹر 19 روپئے کا اضافہ کیا ہے ۔ قیمتوں سے متعلق ایک اعلامیہ میں یہ بات بتائی گئی ۔ بتایا گیا ہے کہ بین الاقوامی سطح پر تیل کی قیمتوں میں اضافہ کی وجہ سے اندرون ملک پٹرول مہینگا کیا گیا ہے ۔ کل تیل کمپنیوں نے پٹرول کی قیمت میں فی لیٹر 13 پیسے اور ڈیزل کی قیمت میں فی لیٹر 15 پیسے کا اضافہ کیا تھا ۔ دارالحکومت دہلی میں پٹرول کی قیمت اب 74.40 روپئے فی لیٹر ہوگئی ہے ۔ یہ قیمت 14 ستمبر 2013 کے بعد سب سے زیادہ ہے ۔ اس وقت پٹرول کی قیمت 76.06 روپئے فی لیٹر ہوگئی تھی ۔ آج ڈیزل کی قیمت بھی فی لیٹر 65.65 روپئے فی لیٹر تک پہونچ گئی ہے ۔ وزارت پٹرولیم نے جاریہ سال اکسائز ڈیوٹی میں کمی کی خواہش کی تھی تاکہ بین الاقوامی مارکٹ میں بڑھتی ہوئی تیل قیمتوں کے بوجھ کو کم کیا جاسکے لیکن وزیر فینانس ارون جیٹلی نے یکم فبروری کو پیش کرنے اپنے بجٹ میں اس مطالبہ کو نظر انداز کردیا تھا ۔ جنوبی ایشیا میں ہندوستان میں تیل کی قیمتیں سب سے زیادہ ہیں ۔ یہاں پٹرول کی جو قیمت پمپس پر وصول کی جاتی ہے ان میں نصف تو ٹیکسیس ہوتے ہیں۔ مرکزی حکومت نے اکٹوبر 2017 میں دو روپئے فی لیٹر اکسائز ڈیوٹی کمی کی تھی جب دہلی میں پٹرلو کی قیمت 70.88 روپئے فی لیٹر اور ڈیزل کی قیمت 59.10 روپئے فی لیٹر ہوگئی تھی ۔ تاہم عالمی سطح پر قیمتوں میں ہونے والے اضافہ کے گھریلو مارکٹ پر بہت زیادہ اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔ حکومت نے نومبر 2014 سے جنوری 2016 تک تیل کی قیمتوں میں کمی کے فوائد عوام تک پہونچانے کی بجائے اکسائز ڈیوٹی میں اضافہ کرتے ہوئے سرکاری خزانہ کو بھرنے پر توجہ دی تھی ۔ ان ایام میں پٹرول کی قیمتوں پر اکسائز ڈیوٹی فی لیٹر 11.77 روپئے تک اور ڈیزل پر 13.47 روپئے فی لیٹر بڑھائی تھی اور حکومت کو سال 2014-15 میں 99,000 کروڑ روپئے کا اور 2016-17 میں 2,42,000 کروڑ روپئے کا مالیہ وصول ہوا تھا ۔ گذشتہ سال جون سے سرکاری تیل کمپنیاں تیل قیمتوں پر یومیہ اساس پرنظر ثانی کر رہی ہیں۔