پاکستانی وزیر خارجہ ایک کمزور و بے اثر حکومت میں سیاسی بونا ہیں : بی جے پی ترجمان
اسلام آباد/ نئی دہلی ۔ /3 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) پاکستان کے وزیر خارجہ خواجہ آصف نے سفارتی آداب و شائستگی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے وزیراعظم نریندر مودی کو ایک دہشت گرد اور حکومت ہند کوایک دہشت گرد جماعت کی طرف سے چلائی جانے والی حکومت قرار دیا ۔ خواجہ آصف نے جیو ٹی وی کے کیپٹل ٹاک شو میں گزشتہ ماہ وزیر خارجہ سشماسوراج کی جانب سے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں کی گئی تقریر کے ضمن میں یہ ریمارک کیا ۔ سشما سوراج نے پاکستان پر دہشت گردی پیداوار برآمد کرنے کا الزام عائد کیا تھا ۔ بی جے پی کے ترجمان جی وی آئی نرسمہا راؤ نے پی ٹی آئی سے کہا کہ ’’پاکستانی وزیر خارجہ دراصل دہشت گرد تنظیموں کے اشاروں پر چلنے والی ایک بے اثر و طاقت سے محروم حکومت میں محض ایک بونے ہیں ۔ ان کے اس قسم کے اوچھے تبصروں سے پاکستان کی دہشت گردی کو ساری دنیا میں بے نقاب کرنے وزیراعظم نریندر مودی کی کامیاب سفارت کاری پر پاکستان کی مایوسی کی عکاسی ہوتی ہے۔ بالخصوص اس قسم کے احمقانہ اور غیر ذمہ دارانہ تبصروں سے پاکستان کی مایوسی کا ثبوت ملتا ہے ‘‘ ۔ روزنامہ ڈان نے خبر دی ہے کہ خواجہ آصف نے جموں و کشمیر میں ہلاک ہونے والے کشمیریوں اور لائن آف کنٹرول کے قریب سرحد پار فائرنگ میں عام شہریوں کی ہلاکت پر یہ تبصرے کئے ہیں ۔ ان اطلاعات میں خواجہ آصف کے حوالہ سے کہا گیا ہے کہ ’’ایک دہشت گرد اس وقت ان (ہندوستان) کا وزیراعظم ہے ۔ جس کے ہاتھ گجرات کے مسلمانوں کے خون سے رنگے ہوئے ہیں ‘‘۔ آصف نے مزید کہا کہ ’’ایک دہشت گرد جماعت ہندوستان پر حکمرانی کررہی ہے ۔ راشٹریہ سیوم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) ان پر حکمرانی کررہی ہے ۔ بھارتیہ جنتاپارٹی ( بی جے پی) اس کی ایک معاون و ضمنی جماعت جیسی ہے ‘‘ ۔ اس پر ٹاک شو کے میزبان حامد میر نے خواجہ آصف کو یادد دلاتے ہوئے کہا کہ ’’لیکن نریندر مودی تو ایک منتخب دہشت گرد ہیں ‘‘ ۔ جس پر وزیر خارجہ نے برہمی کے ساتھ جھنجھلاتے ہوئے کہا کہ ایک قوم جو ایک دہشت گرد کو منتخب کرتی ہے وہ کیسی قوم ہوگی ‘‘ ۔ خواجہ آصف نے اپنے موقف کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ’’ہندوستان وزیراعظم کی طرف سے استعمال کی جانے والی زبان کو دیکھئے ۔ گائے سے متعلق مسائل پر مسلمانوں کو کس طرح ہلاک کیا جارہا ہے اور حالیہ دسہرہ کے موقع پر انہوں نے روہنگیا مسلمانوں کے پتلوں کو چار مرتبہ جلایا تھا ‘‘ ۔