کلکتہ26اپریل (سیاست ڈاٹ کام )لوک سبھا انتخابات کے دوران نیشنل ازم اور پاکستان کو ایشو بنانے کی کوششوں کی سخت تنقید کرتے ہوئے اداکاری سے سیاست کے میدان میں اپنے قدم کو جمانے والی اور آسنسول لوک سبھا حلقے سے ترنمو ل کانگریس کی امیدوار من من سین نے کہا کہ نیشنل ازم اور پاکستان سے زیادہ اہم مسائل سے ملک جھوجھ رہا ہے مگر جذبات سے کھیل کر حکمراں جماعت ملک کے عوام کو بیوقوف بنانے کی کوشش کررہے ہیں۔مگر ملک کے عوام بیدار ہیں۔من من سین نے کہا کہ یقینا عمران خان میرے دوست رہے ہیں اور اچھے تعلقات ہیں،مگر ضرورت پڑی تو میں بھی ان کے خلاف بیان بازی کرسکتی ہوں لیکن اس وقت پاکستانی وزیر اعظم عمران خان کے خلاف بولنے کی ضرورت نہیں ہے توپھر میں کیوں بولوں؟،انہوں نے کہا کہ یقینا پاکستان کو ہماری حکومت نے جواب دیا ہے مگر مودی نے ملک کے حقیقی مسائل بے روزگاری اور دیگر امور پر توجہ نہیں دے رہے ہیں۔من من سین نے ایک انٹرویو میں کہا کہ عمران خان یقینا میرے دوست ہیں، مگر اس وقت ہمارے درمیان رابطے نہیں ہیں مگر اس وقت ملک میں پاکستان کے نام پر جو سیاست کی جارہی ہے وہ یقینا خطرناک ہے ۔اس سوال پر کہ کیا اگر ضرورت پڑی تو وہ پاکستان کے خلاف بولیں گی جب کہ عمران خان ان کے دوست ہیں۔من من سین نے کہا کہ کیوں نہیں؟ من من سین نے کہا کہ جب عمران خان 80کی دہائی سے 90کے دوران کرکٹ کھیل رہے تھے اس وقت من من سین اور عمران خان کی دوستی اکثر اخبارات کی سرخیاں بٹورتی تھیں اور دونوں کے درمیان معاشقہ کی خبر بھی گردش کرتی تھی۔اس سوال پر کیا وہ دونوں ممالک کے درمیان دوستی کا پیغام لے کر جائیں گی؟ مشہوربنگالی اداکارہ سوچترا سین کی بیٹی من من سین نے کہا کہ انہیں اتنے بڑی ذمہ داری ملنے کی کبھی بھی امید نہیں ہے ۔سین نے کہا کہ میں کبھی بھی اپنے سطح پر یہ کام نہیں کرسکتی ہوں کہ اور نہ انہوں نے مجھ سے اس سے متعلق سوال کیا ہے ۔ملک میں کئی اہم سیاست داں ہیں جو یہ کام کرسکتے ہیں۔ممتا بنرجی بھی اس معاملے میں اہم کردارا دا کرسکتی ہیں۔