کلکتہ : مرکزی حکومت کے ذریعہ انٹر نیٹ پر کنٹرول کرنے کی کو ششوں پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعلی ممتا بنرجی نے کہا کہ اگر مرکزی حکومت اس سمت میں کوئی قدم اٹھاتی ہے وہ خطرناک ثابت ہوگا او ریہ شخصی آزادی پر حملہ ہوگا ۔ممتا بنر جی نے اپنے فیس بک اکاؤنٹ پر لکھا کہ ہمیں ایسی خبریں موصول ہورہی ہیں کہ بی جے پی حکومت انٹر نیٹ پر نظر رکھنے کیلئے قانون بنانے کی کوشش کررہی ہے ۔
دراصل بی جے پی آزادانہ سوچ اور تنقید سے خوفزدہ ہے ا س لئے وہ اس طرح کے اقدامات کررہی ہے ۔ممتا نے لکھا ہے کہ سوال یہ ہے کہ آخر مودی حکومت سوشل میڈیا سے اس قدر خوفزدہ کیو ں ہے ۔2014ء میں تو سوشل میڈیا پر ہی پروپیگنڈہ کر کے کامیابی حاصل کی تھی مگر آج دوسرے لوگ بھی استعمال کرنے لگے ہیں تو ا س پر روک لگانے کی کوشش کررہی ہے ۔ انہوں نے لکھا کہ انتخابات سے قبل قانون میں تبدیلی کی ضرورت کیوں پڑگئی ۔ انہوں نے لکھا کہ بی جے پی والے بولنے پر بھی سنسرلگنا چاہتے ہیں ۔انہیں خوف ہے کہ سوشل میڈیا ہی اب اصل میڈیا بن چکا ہے او رلوگ یہاں بے خوف ہوکر اپنی باتیں رکھ رہے ہیں ۔
وزیر اعلی مغربی بنگال نے اس قانون کے خلاف تما م سیاسی جماعتوں کو متحد کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ میری تمام سیاسی جماعتوں سے اپیل ہے کہ اس طرح کے قانون کے خلاف سختی سے آواز اٹھائیں ۔ ممتا بنرجی نے کہا کہ میں اپنی پارٹی کے اراکین پارلیمنٹ سے بھی کہوں گی کہ وہ پارلیمنٹ میں اس کے خلاف آواز اٹھائیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کی جمہوریت میں سوشل میڈیا پر سنسر کی کوئی گنجائش نہی ں ہے او رہم عوام کی طاقت ختم کرنے نہیں دیں گے۔