نئی دہلی : راجستھان کے ضلع الور میں نام نہاد گؤ رکشکوں کے ذریعہ اکبر خان نامی ایک مویشی تاجر کو پیٹ پیٹ کر ہلاک کردیا گیا ہے۔ اس پر شاہی امام سید احمد بخاری نے بھی اپنے غم وغصہ کا اظہار کیا ہے اور وزیر اعظم نریندر مودی کو ایک مکتوب لکھ کر متنبہ کیا ہے کہ اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو ہمیں ڈر ہے کہ کہیں نوجوان ہمارے او رآپ کے ہاتھوں میں سے نکل نہ جائیں اور اگر ایساہوا تو وہ دن ہم سب کیلئے تکلیف اور تشویش کا دن ہوگا ۔
شاہی امام نے ملک کے موجودہ حالات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعظم سے کئی سوال بھی کئے ہیں ۔ انہوں نے اپنے مکتوب میں لکھا کہ ملک کی موجودہ سماجی صورت حال مجھے آپ براہ راست رابطہ کرنے پر مجبور کررہی ہے۔ ۲۱۰۴ء میں جب آپ اقتدار میں آئے تو ہمارے ملک کی تمام وحدتوں نے آپ بھر پور حمایت کی اور آپ کے وعدوں پر اعتماد کیا ۔
فی الوقت میرے سامنے دلتوں او رمسلمانوں کے ساتھ ہجومی تشدد کے واقعات او ران میں انسانی جانوں کا ضیاں ہے ۔ایک ہاتھ میں قرآن اور دسرے میں سائینس سر سید کے اس پیغام کو جو انہوں نے ایک صدی پہلے مسلمانان ہند کو دیا تھا ۔
آپ نے اسی کو ایک ہاتھ میں قرآن او ردوسرے میں کمپیوٹر کہہ کر ۲۰۱۴ء میں اس کو یاد دلایا ۔ آپ نے ۱۲۵؍ کروڑ ہندوستانیوں کے ساتھ بلا امتیاز مذہب دلت برابری کا سلوک کرنے کا وعدہ کیا تھا ۔ اور اس کے حصول کے لئے سب کا ساتھ ، سب کا وکاس کا نعرہ دیا بد قسمتی سے زمین پر جو کچھ ہورہا ہے وہ نہ صرف اس کے منافی ہے بلکہ مہذب ہندوستانی شہری کیلئے باعث تشویش ہے ۔