منی پور ہجومی تشدد : واقعہ کے وقت موجود خاموش تماشائی بنے پولیس افسران کو معطل کردیاگیا۔ 

گوہاٹی : امپھال میں تین دن قبل ایک ۲۶؍ سال کے نوجوان مسلم محمد فاروق ہجوم نے پیٹ پیٹ کرہلاک کردیا۔ اس واردات کے وقت وہاں موجود چارپولیس عہدیداروں کو معطل کردیا گیا ۔ او ران کے خلاف ایک تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے ۔

معتبر ذرائع کے مطابق ہجومی تشدد کی جیسے ہی پولیس کواطلاع ملی پولیس اعلی عہدیداروں نے ان چار پولیس عہدیداروں کو موقع واردات روانہ کیا تاکہ وہاں کے حالات کوقابو میں کیا جاسکے اور اس نوجوان کی جان بچائی جاسکے ۔لیکن ان پولیس والوں نے وہاں جاکر خاموش تماشائی بنے رہے اس نوجوان کو بچانے کی کوشش نہیں کئے ۔ پولیس اگر چاہتی تو اس نوجوان کی جان بچ سکتی تھی ۔پولیس اعلی عہدیداروں نے اس کا سخت نوٹ لیتے ہوئے ان چار پولیس عہدیداروں کو معطل کردیا ۔

امپھال کے ایس پی جوگیش چندرا نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ماب لنچنگ کے وقت موجود ان پولیس عہدیداران بشمول ایک سب انسپکٹر کو معطل کردیاگیا ۔ڈی آئی جی جیانتاسنگھ نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ان پولیس عہدیاداران کے خلاف سخت کارروائی کرتے ہوئے انہیں معطل کردیا گیا ۔

واضح رہے کہ محمد فاروق خان نامی ایک نوجوان کو ایک موٹر سیکل کی چوری کے الزام میں امپھال کے ایک گاؤں میں ہجوم نے انہیں مار مار کر موت کے گھاٹ اتاردیا۔فاروق خان کے ساتھ اور دو لوگ وہاں سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے ۔ڈی آئی جی نے بتایا کہ اس سلسلہ میں پانچ ملزمین کی گرفتاری عمل آئی ہے۔انہوں نے بتایا کہ مزید اس معاملہ میں ملوث مفرور افراد کو ہم بہت جلد گرفتار کرلیں گے ۔