امپھال : منی پور میں ۲۶؍ سالہ مسلم نوجوان او رایم بی اے کے طالبعلم محمد فاروق کو ہجومی تشدد میں بہیمانہ طور پر مار دئے جانے کے معاملے میں ۴؍ لولیس اہل کارو ں کے خلاف کارروائی کرتے ہو ئے انہیں معطل کردیا او راس معاملہ میں ۵؍ خاطیو ں کی گرفتاری عمل میں آئی ۔ او ربقیہ خاطیوں کی تلاش جاری ہے ۔
اس اندوہناک واقعہ کے بعد خود پولیس عوام میں بیداری مہم پیدا کرنے کیلئے مارچ نکالا ۔ سپرنٹنڈنٹ آف پولیس ایس ایبومچاسنگھ کی قیادت میں مارچ منی میں ہجومی تشدد بڑھتے ہوئے واقعات پرتشویش کا اظہار کرتے ہوئے اس ضمن میں عوام میں بیداری پیدا کرنے کیلئے ہندوستان میانمار سرحد سے لگ کر موریہہ تنگنوپال تک وردی میں ملبوس ۷۰؍ پولیس اہل کاروں نے ریلی میں حصہ لیا ۔
یہ ریلی تقریبا ۲؍ کیلو میٹر لمبی تھی ۔ایک پولیس افسر نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ریاست میں اس طرح کی یہ پہلی ریلی ہے ۔ یہ ریلی ہجومی تشدد کے چار دن بعد نکالی گئی ۔ واضح رہے کہ شر پسند بھیڑ نے محمد فاروق پر ایکٹیوا گاڑی چوری کرنے کے جھوٹے الزام میں پیٹ پیٹ کر ہلاک کردیا او ران کی کار کو نذرآتش کردیا ۔ اس واقعہ پرکے بعد سینکڑوں افراد انصاف کیلئے سڑکوں پر نکل آئے ۔