کانگریس نے مودی کو ”نچلے درجہ کی زبان کے استعمال کرنے“ اور ”وزیراعظم کے دفتر کا وقار مجروح“ کرنے کا مورد الزام ٹہرایا۔
نئی دہلی۔مذکورہ کانگریس نے منی شنکر کے اس بیان کی مذمت کی جس میں انہوں نے وزیرا عظم کو 2017میں ”نیچ“ کہاتھا اس کی مدافعت کرتے ہوئے اپنے بیان کو حق بجانب قراردیا ہے‘
مگر کانگریس نے ساتھ میں حالیہ دنوں میں مودی کی جانب سے سونیاگاندھی کے لئے ’جرسی گائے“ راہول گاندھی کے لئے ”ہائبریڈ بچھڑا‘ اور راجیو گاندھی کے لئے ”بدعنوان نمبر ون‘ او ر اپوزیشن لیڈروں کے لئے
’چنگیز خان‘ جیسے الفاظوں کے استعمال پر وزیراعظم نریندر مودی سے معافی کی مانگ کی ہے۔
کانگریس نے مودی کو ”نچلے درجہ کی زبان کے استعمال کرنے“ اور ”وزیراعظم کے دفتر کا وقار مجروح“ کرنے کا مورد الزام ٹہرایا۔
کانگریس کا یہ ردعمل بی جے پی اور نیوز چیانلوں کی جانب سے منی شنکر ائیر کے کشمیر ڈیلی میں شائع کالم کے مکمل خلاصہ کے بجائے اس کے آخری حصہ پر توجہہ مرکوز کرنے کے بعد منظرعام پر آیا ہے۔
مودی کی شکست کا قیاس لگاتے ہوئے ائیر نے لکھا کہ”ملک کے انتہائی مغروروزیراعظم کے دور کا یہ خاتمہ ہوگا۔یاد کرو جو میں نے 7ڈسمبر2017کو کہاتھا‘ اس کی میں نے پیش قیاسی نہیں کی تھی؟“
۔انہوں نے کہاکہ ”میں میڈیا کا شکار ہوا جس کا مجھے کافی نقصان بھی ہوا۔ ایک بیان میری طرف سے آیا‘ یہ پورا بیان ہے‘ اس میں سے ایک لائن اٹھایا اور اور کہنے لگے ’اب اس پر بات کریں‘۔
میں آپ کے کھیل میں شامل ہونے کے لئے تیار نہیں ہوں‘ میں الو ہوں لیکن اتنا بڑا‘ الو نہیں ہوں“۔
اے ائی سی سی ترجمان رندیپ سنگھ سرجیوالا نے کہاکہ ”مکمل طور پر منی شنکر ائیر اور ایسے دیگر لیڈرس کے بیان کی مذمت کرتے ہیں جو کانگریس کے اصولوں کے خلاف ہیں“۔
پھر بعد میں انہوں نے وزیراعظم کو نشانہ بنایا”ہم نے دیکھا کہ کس طرح پچھلے پانچ سالوں میں‘ بشمول موجودہ الیکشن مہم کے دوران وزیراعظم نریندر مودی نے نہایت بدسلوکی‘ توہین آمیز اور ناقابل قبول زبان کا استعمال کیاہے“